انسانی اعضا عطیہ کرنے کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے واک کا اہتمام

انسانی اعضا مل جائیں تو کئی زندگیاں بچ سکتی ہیں، اعضا کسی کے کام آجائیں تو یہ نیکی کا کام ہے، ڈاکٹرادیب رضوی میری اپنی بھتیجی گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت میں ہے میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ بعد از مرگ گردوں عطیہ کریں،سرفرازاحمد

پیر 6 اگست 2018 17:34

انسانی اعضا عطیہ کرنے کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے واک کا اہتمام
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2018ء) انسانی زندگی بچانے میں اعضا کے عطیات کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی)نے دیگر اداروں کے تعاون سے کراچی میں واک کا اہتمام کیا۔مزار قائد کے احاطے میں ہونے والی آگاہی واک میں ایس آئی یوٹی کے سربراہ ڈاکٹرادیب رضوی، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے علاوہ رضاکاروں، مریضوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آگاہی واک کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھار کھے تھے جن پراعضا عطیہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ انسانی اعضا مل جائیں تو کئی زندگیاں بچ سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسان کے اعضا کسی کے کام آجائیں تو یہ نیکی کا کام ہے۔

(جاری ہے)

میں اعضا کی بھیک مانگنے کیلئے آیا ہوں عطیہ کیے گئے اعضا کی پیوندکاری کرکے کئی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں انہوں نے کہا کہ بعد از مرگ اعضا عطیہ کرنے سے بہت سے مریضوں کی زندگی بڑھ سکتی ہے اس بھیک سے کسی کو انکار نہیں کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ دو لاکھ آدمی موت کی نیند سو جاتے ہیں اگر انہیں اعضا مل جائیں تو انکی زندگی بچ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے اعضا کی حفاظت کرنی چاہیے اچھی غذا، مسلسل چیک اپ سے اپنے اعضا کی حفاظت کی جا سکتی ہے انہوں نے بتایا کہ شوگر کی بیماری بڑھتی جارہی ہے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری اپنی بھتیجی گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت میں ہے میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ بعد از مرگ گردوں عطیہ کریں اور بہت سی معصوم زندگیوں کو بچانے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔