پی کے 23 شانگلہ میں خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ کاسٹ کرنے پر انتخابات کالعدم قرار

جمعہ 10 اگست 2018 23:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 23 شانگلہ میں خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ کاسٹ کرنے پر انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کا حکم دے دیا۔ پی کے 23 شانگلہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شوکت علی یوسفزئی 17 ہزار 399 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔

اس حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد 86698 ہے لیکن 25 جولائی کو پولنگ کے دن صرف 3505 خواتین نے ووٹ ڈالے، جو کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔ کیس کی 7 اگست کو ہونے والی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے اس حلقے سے پی ٹی آئی امیدوار شوکت علی یوسفزئی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے جمعہ کوپی کے 23 شانگلہ میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کم ہونے کے معاملے پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران شوکت یوسفزئی کے وکیل پیش ہوئے اور دلائل کے دوران کہا کہ پی کے 20 میں خواتین کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر بڑی تعداد میں سیکیورٹی اور پولنگ اہلکار تھے۔وکیل کے مطابق ولی خان کے سوا کسی نے خواتین کے کم ووٹ کاسٹ کیے جانے کی شکایت نہیں کی۔جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر کوئی بھی شکایت نہ کرتا تو ہم اپنے ریکارڈ سے از خود نوٹس لے سکتے ہیں۔ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر انتخابات کالعدم ہوسکتے ہیں ۔