چیف جسٹس فیصل آباد میں جعلی پولیس مقابلے میں دو نوجوانوں کی ہلاکت کا نوٹس لیں،صاحبزادہ حامد رضا

مائوں کے لاڈلے چھین لینے والے محافظ نہیں درندے ہیں، ذمہ داران کے خلاف قتل کی ایف آئی آر کائی جائے،چیئرمین سنی اتحاد کونسل

جمعہ 10 اگست 2018 22:02

چیف جسٹس فیصل آباد میں جعلی پولیس مقابلے میں دو نوجوانوں کی ہلاکت ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2018ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ چیف جسٹس فیصل آباد میں جعلی پولیس مقابلے میں دو نوجوانوں کی ہلاکت کا نوٹس لیں، انسانی جان کی حرمت کعبہ کی حرمت سے زیادہ ہے۔پولیس کے کچھ ملازمین نے انسانی جان کی حرمت کو کھیل بنا رکھا ہے۔کس آڈر کے تحت سیدھی گولیاں چلائی جاتی ہیں، ہلاک ہونے والے دو نوجوان ہمارے وطن کے شہری تھے ۔

پولیس کے کچھ شرپسند عناصر محکمہ کو بدنام کررہے ہیں۔ مائوں کے لاڈلے چھین لینے والے محافظ نہیں درندے ہیں۔ سانحہ کی تحقیقات کروائی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف قتل کی ایف آئی آر کائی جائے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ چوہدری سرور کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی خوش آئند اقدا م ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری سرور جیسے باصلاحیت افرادملکی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

نہیں لگے گی۔ ریاست مدینہ کی طرز پر انصاف کا نظام رائج کرنے میں نئی حکومت کا ساتھ دیں گے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی ڈٹ کر مخالفت کریں گے۔ نئی حکومت کی حمایت یا مخالفت کا معیار اسلام اور پاکستان ہو گا۔ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ن لیگی حکومت کا گند صاف کرنے کے لئے نئی حکمران ٹیم کو دن رات کام کرنا ہو گا۔

محاذ آرائی اور تصادم کی سیاست کو دفن کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ متحدہ اپوزیشن انتشار کی سیاست سے گریز کرے۔ اس وقت پاکستان عالمی سازشوں کی زد میں ہے ان حالات میں ملکی سلامتی کی خاطر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ماضی کی سیاسی تلخیاں فراموش کر کے آگے بڑھنا ہو گا۔ شریف برادران کی بادشاہت کا سورج ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا ہے۔ پولیس مقابلوں پر پابندی عائد کی جائے اور ایس پی کی اجازت کے بغیر ایسی کوئی کاروائی نا کی جائے۔ہم نے اپنے آپ کو نابدلا تو ہماری نسل ہمیں معاف نہیں کرے گی۔