فاروق ستار، عامر خان، اظہار الحسن کی پیشی، فرد جرم عائد نہ ہوسکی

مولانافضل الرحمان خوش قسمت ہیں کہ انہیں راء کاایجنٹ نہیں کہا گیا، ڈاکٹرفاروق ستار پی پی کے سابق وزراء کے خلاف کرپشن کی180مقدمات روک دیئے گئے،کرپشن پی پی کے وزراء نے کی اور کارروائیاں سندھ کے شہری علاقوں میں کی گئیں، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 11 اگست 2018 19:50

فاروق ستار، عامر خان، اظہار الحسن کی پیشی، فرد جرم عائد نہ ہوسکی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2018ء) کراچی کی مقامی عدالت میں ہفتہ کو22اگست کو اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہائوسز پر حملے کے 2مقدمات کی سماعت ہوئی۔ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان، خواجہ اظہار الحسن اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے، 22اگست کے 2مقدمات میں ایک ملزم فیصل کی عدم حاضری کے باعث فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔ملزم فیصل کی بیماری سے متعلق عدالت میں درخواست جمع کرا دی گئی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 2سال گزر گئے ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ہر پیشی پر کوئی نہ کوئی غیر حاضر ہوتا ہے، آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کردی جائے گی۔عدالت نے قرار دیا کہ کوئی غیر حاضر ہوا تو اس کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے، عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کی8ستمبر تک ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ مولانافضل الرحمان خوش قسمت ہیں کہ انہیں راء کاایجنٹ نہیں کہا گیا۔

مولانافضل الرحمن کو تقریر میں ایسانہیں کہنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ غلطی سے ہم میں سے کوئی ایسا کہہ دیتا تو ہمارے خلاف راء کا ایجنٹ ہونے کی مہر لگ جاتی۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی سے بات چیت ہوسکتی ہے، اس سے غیر واجبی رابطہ ہے، پیپلز پارٹی سے صوبائی حکومت بنانے پر کوئی بیٹھک یا مکالمہ نہیں ہوا۔فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے بہتر ورکنگ ریلیشن کی ہمیشہ ایم کیوایم کی خواہش رہی ہے، ضمنی انتخابات میں میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10سال میں بے پناہ کرپشن بھی دیکھنے میں آئی ہے، پیپلز پارٹی حکومت کے دور میں سندھ کے شہری اور دیہی عوام میں فرق بڑھاہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کے سابق وزراء کے خلاف کرپشن کی180 مقدمات روک دیئے گئے، کرپشن پی پی کے وزراء نے کی اور کارروائیاں سندھ کے شہری علاقوں میں کی گئیں۔انہوں نے کہاکہ الیکشن سویا ہوا الیکشن تھا، آر ٹی ایس بھی7 بجے کے بعد سو گیا تھا، اس سے زیادہ سویا ہوا الیکشن کوئی ہو ہی نہیں سکتا۔

آر ٹی ایس نامی ایپلیکیشن الیکشن نتائج کے لیے تیار کی گئی تھی جس کے ذریعے ریٹرننگ افسران کو پولنگ اسٹیشن کے نتائج بروقت الیکشن کمیشن کو بھیجنا تھے۔ تاہم بعد میں سامنے آنے والی الگ الگ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ آر ٹی ایس نظام فیل ہو گیا تھا یا انتخابی عملے کو اسے استعمال کرنے کا کہا ہی نہیں گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھی کہہ رہی ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔