ادب معاشرے کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے، پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور

زبانیں قوموں کا سرمایہ ہوتی ہیں اور شعراء قوموں کا اثاثہ ہوتے ہیں شاعر ہمیشہ سچ بولتا ہے سچ کی عکاسی کرتا ہے وہ وقت اور حالات سے سمجھوتا نہیں کرتا جو قومیں سچ بولتی ہیں، حق پر ڈٹ جاتی ہیں، غلط بات کا مقابلہ کرتی ہیں اور ہاں میں ہاں ملانے کی سوچ ترک کردیتی ہیں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں،،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور

بدھ 15 اگست 2018 21:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) گومل یو نیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور نے کہا ہے کہ ادب معاشرے کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے، شاعر نہ صرف معاشرے کا ایک حساس طبقہ ہوتے ہیں بلکہ وہ سچ کہنے کی بھی جرأت رکھتے ہیں اور یہی جرأت اظہار قوموں میں تبدیلی لاتی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گومل یو نیورسٹی میں جشن آزادی مشاعرہ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، مشاعرہ میں گومل یو نیورسٹی کے ڈائریکٹرگریجویٹ سٹڈیز اینڈ ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر شادی اللہ خان، ڈین آد سائنسز پروفیسر ڈاکٹر حلیم شاہ، پرووسٹ ڈاکٹر صلاح الدین خان،ڈائریکٹر ٹانک کیمپس احسان اللہ دانش۔

پرنسپل وینسم کالج فتح خان سلمان خیل۔ ڈپٹی رجسٹرار ریاض بٹنی ڈپٹی رجسٹرار ظاہر شاہ مروت، چیف سیکورٹی آفیسر فرید اللہ خان، سیکورٹی آفیسر عثمان خان وزیر کے علاوہ طلبا اور طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

مشاعرے میں نظامت کے فرائض یو نیورسٹی وینسم کالج کے ماہر تعلیم ریاض حسین قریشی نے سرانجام دیے جبکہ علاقہ کے معروف شعر اء زاہد محمود زاہد، غلام عباس، واورے خان، اسد اجنبی، غلام فرید ور خطاء، محمد رمضان کاوش، ریاض نادان، جمشیدناصر، محمد صفدر آکاش، عصمت گورمانی، سرور جان سرور، مخمور قلندری، قیوم مستانہ، نور محمد اظہار، آفتاب احمد اعوان اور طاہر شیرازی نے اپنا اپنا کلام پیش کیا اور شرکاء سے داد وصول کی۔

مشاعرے میں شعراء نے اردو، سرائیکی اور پشتو زبان میں اپنا اپنا کلام پیش کیا جس میں وطن سے محبت اور معاشرے میں انسانی رویوں اور پسند نا پسند کی عکاسی کی گئی تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر گومل یو نیورسٹی نے کہا کہ اس یادگار مشاعرے کے انعقاد پر رجسٹرار گومل یو نیورسٹی دل نواز خان، ڈپٹی رجسٹرار ریاض بھٹنی اور انکی ٹیم کا میں مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ زبانیں قوموں کا سرمایہ ہوتی ہیں اور شعراء قوموں کا اثاثہ ہوتے ہیں شاعر ہمیشہ سچ بولتا ہے سچ کی عکاسی کرتا ہے وہ وقت اور حالات سے سمجھوتا نہیں کرتا جو قومیں سچ بولتی ہیں، حق پر ڈٹ جاتی ہیں، غلط بات کا مقابلہ کرتی ہیں اور ہاں میں ہاں ملانے کی سوچ ترک کردیتی ہیں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں میں ہاں ملانے کی سوچ ہی غلام ابن غلام پیدا کرتی ہے اور جہاں یہ روش ختم ہوجائے اور بات چیت شروع ہوجائے وہیں تبدیلی کے سفر کا آغاز ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کرپشن کے خلاف متحد ہوکر کردار ادا کرنا ہوگا، ہمیں اس ملک، معاشرے اور اپنی یو نیورسٹی سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، کرپشن قوموں اور اداروں کو تباہ کردیتی ہے، اس یو نیورسٹی اور اس ملک نے ہمیں بہت کچھ دیا اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی دھرتی اور اپنی یو نیورسٹی کے لیئے کچھ کریں اور اپنا سر آنے والی نسلوں کے سامنے فخر سے بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ گومل یو نیورسٹی میں اس نوعیت کے مشاعرے مستقبل میں بھی منعقد ہوتے رہیں گے۔ میں تمام مہمان شرکا ء کا مشکور ہوں جنہوںنے ہماری آزادی تقریبات کو رونق بخشی۔