بورے والا ، پولیس نے 10 روز بعد مدرسہ میں کمسن بچے کے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا

ملزم عدیل مسجد کا مؤذن تھا،زیادتی کی کوشش میں ناکامی پر معصوم علی حسن کو چھری سے وار کر کے قتل کیا گیا،آلہ قتل اور ملزم کے خون آلود کپڑے بھی برآمد

جمعرات 16 اگست 2018 23:18

بورے والا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) پولیس نے 10 روز بعد مدرسہ میں کمسن بچے کے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا۔ملزم عدیل مسجد کا مؤذن تھا۔زیادتی کی کوشش میں ناکامی پر معصوم علی حسن کو چھری سے وار کر کے قتل کیا گیا۔آلہ قتل اور ملزم کے خون آلود کپڑے بھی برآمد۔پولیس نے مقتول کی والدہ کے الزام پر اسکے چچا کو حراست میں لے رکھا تھا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق 5اگست کو نواحی گاؤں 301ای بی میں مسجد کی بالائی منزل پر واقع مدرسہ میں اسی گاؤں کے 10 سالہ کمسن یتیم بچے علی حسن صدیق کو بڑی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا اور ملزم کا کوئی سراغ نہ لگ سکا تھا جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مقتول کی والدہ کے الزام پر اسکے چچا کو حراست میں لے کر تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا تھا جس میں ڈی ایس پی بورے والا حافظ خضر زمان کی زیر نگرانی ہومی سائیڈ ٹیم اور سی آئی اے سٹاف وہاڑی کے انچارج چوہدری عبدالمجید جٹ اور انکی ٹیم نے تمام تر جدید وسائل کا استعمال کرتے ہوئے کال ڈیٹا اور دیگر شواہد کی روشنی میں گزشتہ روز اس قتل کے اصل ملزم 16 سالہ عدیل کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ملزم نے بتایا کہ اس نے مقتول علی حسن سے مدرسہ میں زیادتی کی کوشش کی تو اس نے شور مچا دیا جس پر اپنا یہ جرم چھپانے کے لئے اس نے علی حسن کے گلے میں تار سے پھندہ ڈال کر اسکی گردن اور جسم پر چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا تھا اور خود فرار ہوگیا تھا ملزم پیسے کا لالچ دے کر مقتول علی حسن کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانا چاہتا تھا پولیس نے ملزم سے مزید تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ مقتول کے چچا بھی ابھی تک پولیس کی حراست میں ہے اہل علاقہ نے ملزم کے کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہی#

متعلقہ عنوان :