ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی افغانستان میں پیش آنیوالے پرتشدد واقعات کی مذمت

جمعہ 17 اگست 2018 00:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں گزشتہ روز کابل کے علاقے دشت برچی کے تعلیمی مرکز پر خودکش حملے اور غزنی شہر پر طالبان کے حملے کے بعد شہر کو آگ لگا کر وہاں کے ہزارہ ،پشتون، تاجک اور دیگر کاروباری و غیر سرکاری شہریوں کی ہلاکت و املاک کو لوٹ مار و جلانے کے واقعات کی شد ید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کابل میں خودکش حملے کے نتیجے میں سینکڑوں بیگناہ طلبا و طالبات کی شہادت کو وحشیانہ غیر انسانی عمل قرار دیا ۔

پارٹی کے مرکزی دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ افغان حکومت اپنے شہریوں بالخصوص ہزارہ قوم کے قتل عام ،قومی شاہراہوں سے ہزارہ مسافروں کے اغوا کے واقعات اور اس کے بعد ان کا بے رحمی کے ساتھ پرُتشدد لاشوں کی برآمدگی ،طالبان حملوں کے بعد ہزارہ قوم کے ساتھ بدترین غیر انسانی سلوک کے واقعات یہ ثابت کرتا ہیں ، کہ افغان حکومت نسلی برتری برقرار رکھنے کیلئے مذہبی انتہا پسندوں کا سہارا لی رہی ہے اب جبکہ کچھ عرصہ بعد وہاں کے صدارتی پارلیمانی انتخابات منعقد ہونے کے قریب ہے ، ایسے وقت میں کچھ مدت کے دوران ہزارہ قوم پر کئی خودکش حملے اور غزنی شہر کو آگ لگانے کے واقعات انتخابی عمل کو سبوتاژکنے اور ہزارہ قوم کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کی سازش کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں بدامنی اور دہشت گردی کے اثرات اس کے ہمسایہ ممالک بالخصوص پاکستان کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتا ہیں ،وہاں کے پر تشدد واقعات کے بعد پاکستان میں واقعات کے نتیجے میں بے گمناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو واضح طور پر ظاہر کرتا ہیں کہ افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کی ضمانت ہے امن کے قیام اور افغانستان میں آباد تمام اقوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری افغان حکومت،نٹیو اور وہاں موجود بین الاقومی امن فورس پر عائد ہوتی ہیں،پرُتشدد واقعات جہاں نسلی،قومی، اور مذہبی منافرت پھیلانے کا باعث بنتا ہیں وہی ترقی، خوشحالی،روزگار وکاروبار کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی بن جاتی ہیں ،بیان میں کابل کے سینکڑوں بیگناہ طلباوطالبات کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہمدری اور شہدا کی مغفرت جبکہ واقعے کے زخمی ہونے والے تمام زخمیوں کی جلد و مکمل صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے افغان حکومت سے تمام امن اور ہزارہ قوم کے تحفظ کے سلسلے میں مکمل ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔