چیف جسٹس نے کاروبار کی تقسیم کے حوالے سے زبردستی معاہدہ کروانے پر آئی جی پنجاب کو سابق سی سی پی او امین وینس اور عمر ورک کیخلاف انکوئری رپورٹ 10 روز میں طلب کر لی

ہفتہ 18 اگست 2018 21:43

چیف جسٹس نے کاروبار کی تقسیم کے حوالے سے زبردستی معاہدہ کروانے پر آئی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاںثاقب نثار نے کاروبار کی تقسیم کے حوالے سے زبردستی معاہدہ کروانے پر آئی جی پنجاب کو سابق سی سی پی او امین وینس اور عمر ورک کے خلاف انکوئری رپورٹ 10 روز میں طلب کر لی۔ عدالت نے دونوں افسران کی تاحکم ثانی پوسٹنگ پر پابندی عائد کر دی۔

(جاری ہے)

سابق سی سی پی او کے خلاف دائر درخواست میں شہری نے موقف اختیار کیا تھاکہ امین وینس نے مرحوم شہری کے اسی کروڑ مالیت کے کاروبار کو چالیس کروڑ میں فروخت کرنے کا زبردستی معاہدہ کرایا۔

امین وینس نے سی سی پی او آفس میں بیٹھ کر بھتہ خوری کی، قانون کے تحت عدالت لگانا پولیس کاکام نہیں۔ فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری رپورٹ آپ لوگوں کے خلاف آئی تو عدالت سے گرفتار کروا کر جیل بھجوا دوں گا۔ امین وینس نے کہا کہ میں نے چار سال غریب لوگوں کی خدمت کی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اچھی خدمت کی ہے لوگوں کے قبضے کرتے اور چھڑواتے رہے ہیں، امین وینس تمہارے بارے میں اچھی خبریں نہیں آر ہیں۔