سپریم کورٹ نے پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کے حوالے کردیا

جمعرات 13 ستمبر 2018 23:36

سپریم کورٹ نے پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ نے پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کے حوالے کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمن کو مینجمنٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا ہے اورہدایت کی ہے کہ اس حوالے سے مینجمنٹ اینڈ کنٹرول کمیٹی کو دو روز میں مکمل ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کو دینے کا حکم جاری کیا۔ جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمن کی سربراہی میں قائم مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران میں سابق سیکرٹری سیف چٹھہ' ڈاکٹر ساجد' شاہد اقبال اورخسرو پرویز خان شامل ہیں۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے عدالت کوبتایا کہ تجویز کردہ ٹی او آرز جائزہ کیلئے عدالت میں پیش کردیئے گئے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معاملہ یہ ہے کے کہ حکومت نے ایک ٹرسٹ کو30 ارب روپے پکڑا دیئے ہیں اگر ضرورت پڑی تو عدالت اس کا آڈٹ کرائے گی جو ڈاکٹر صاحبان ٹرسٹ میں موجود ہیں ان کو تنخواہیں دے کر کام لیا جائے ۔ مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔