نیب کی پانچ رکنی ٹیم کا قومی ادارہ برائے امراض قلب میں چھاپہ،او پی ڈی بلاک شعبہ ایچ آر کا ریکارڈ طلب کیا

قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ملازمین نے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو کئی بار درخواستیں دی تھیں

جمعہ 14 ستمبر 2018 22:54

نیب کی پانچ رکنی ٹیم کا قومی ادارہ برائے امراض قلب میں چھاپہ،او پی ڈی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2018ء) قومی ادارہ برائے امراض قلب میں جمعہ کے روز پانچ رکنی ٹیم نے چھاپہ مارا ۔ نیب کی ٹیم نے او پی ڈی بلاک شعبہ ایچ آر کا ریکارڈ طلب کیا اور معائنہ کیا ۔ نیب کی ٹیم کے اسپتال پہنچنے پر اسپتال کی انتظامیہ اور عملہ پریشان ہوگیا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ملازمین نے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو کئی بار درخواستیں دی تھیں ۔

نیب حکام نے اسپتال کے ریکارڈ کی فائلیں تحویل میں لے لیں ۔ اس کے علاوہ نیب حکام نے اسپتال کے تین عہدیداران سے پوچھ گچھ کی ۔ اسپتال میں غیر قانونی طور پر تقرریاں کی گئیں اور بدانتظامی ، بے قاعدگیوں کی خبریں کئی دنوں سے میڈیا گردش کر رہی تھیں ۔ دوسری جانب بچوں کے دل کی سرجری کا یونٹ کا منصوبہ بھی کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے ۔

(جاری ہے)

فنڈ میں خرد برد کی اطلاع پر سرجری یونٹ کی بنیادوں کا کام بھی مکمل نہیں کیا جا سکا ۔

سندھ حکومت اور اسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ کی وجہ سے منصوبہ سرد خانے کی نذر کیا گیا ۔ اس منصوبے کی لاگت 1.7 بلین روپے تھی ۔ تاہم بعد ازاں حکومت سندھ کی لاپرواہی اور عدم توجہ کی سے اس منصوبے کی لاگت 2.6 بلین روپے ہو گئی ۔ سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے 2013 میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن اسپتال کے موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اسپتال کا چارج سنبھالتے ہی بچوں کے دل کے علاج کے اس منصوبے کی جگہ ہی تبدیل کر ادی اور اسپتال کے ڈاکٹروں کی رہائشی بلڈنگ کو مسمار کرکے اس منصوبے کا دوبارہ سنگ بنیاد رکھا لیکن پانچ سال گزرنے کے بعد بھی بچوں کے دل کے امراض کا منصوبہ تاحال تعمیر نہ ہو سکا ۔