سرگودھا شہر کے علاقہ سے 16 سالہ طالب علم فسٹ کو تاوان کیلئے اغواء کر کے قتل کرنے میں گرفتار ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا

منگل 18 ستمبر 2018 12:34

سرگودھا شہر کے علاقہ سے 16 سالہ طالب علم فسٹ کو تاوان کیلئے اغواء کر ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) سرگودھا شہر کے علاقہ سے 16 سالہ طالب علم فسٹ کو تاوان کے لئے اغواء کر کے قتل کرنے میں گرفتار ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا جن کی نشاندہی پر پولیس نے مقتول مغوی کی نواح سے فصل کماد میں چھپائی گئی گلی سڑی دفن نعش برآمد کر کے پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے سپرد کر دی اور تھانہ سٹیلائٹ میں درج مقدمہ اغواء کو اغواء برائے تاوان وقتل میں ترمیم کر کے تفتیش شروع کر دی ۔

زرائع کے مطابق سرگودھا شہر کے علاقہ مدنی ٹاون کے نعیم نے اپنے ساتھیوں حضور پور کے عتیق،سرفراز اور ریاض کے ہمراہ عام انتخابات سے ایک یوم قبل 24/7 کو اپنے محلہ دار بیرون ملک مقیم پڑوسی مہر منیر کے فسٹ ائیر میں زیر تعلیم بیٹے سولہ سالہ محمد عثمان کو اغوا کیااورٹیلی فون کال کے ذریعے مغوی کے ورثاء سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب کرتے ہوئے 17 اگست کو 10 لاکھ کی رقم وصول کر لی۔

(جاری ہے)

اور پلان کے تحت ماڈل ٹاؤن سرگودھا کے قریب تاوان کی مزید رقم 10لاکھ روپے وصول کرنے کے دوران پولیس تھانہ سٹیلائٹ ٹاون نے فائرنگ کے تبادلہ میں چاروں ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کرکے 10 لاکھ تاوان کی رقم بھی برآمد کر لی اور ابتدائی تفتیش میں ملزمان کی نشاندہی پر اغواء کے بعد قتل کر کے مقتول مغوی محمد عثمان کی چھپائی گئی خیروکوٹ ملحقہ حضور پور داخلی کماد کی فصل سے دفن شدہ برآمد کر لی۔

ملزمان نے مدنی ٹاؤن سرگودھا کے رہائشی مہر منیر ک جواں سالہ بیٹا محمد عثمان کو 24-7-2018 کو اغوا کرکے 30 لاکھ روپے تاوان ٹیلی فون کے ذریعے کیا بچہ کے والد مہر منیر نے 17-8-2018 کو 10 لاکھ روپے تاوان ادا کیا ملزمان نے ٹیلی فون کرکے دوسری قسط تاوان کی مانگی اس دوران مہر منیر نے تھانہ سٹلائیٹ ٹاؤن میں اپنے بچے کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی تو ڈی پی او سرگودھا نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او فاروق حسنات کو تفتیشی آفیسر مقرر کر کیٹیم مقرر کی جس نے اغواء برائے تاوان کیس کا ڈراپ سین کر کے اپنی کارکردگی دکھائی اور تاوان کی دوسری قسط دس لاکھ روپے وصول کرتے ہوئیرنگے ہاتھوں فائرنگ کے بعد ملزمان نعیم اکرم،عتیق الرحمن، سرفراز احمد اور محمد ریاض کو بمعہ 10 لاکھ روپے اور اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا۔

جن میں ملزم نعیم ولد محمد اکرم جو کہ مہر منیر احمد کا پڑوسی نے بچے کو اغوا کرنے کا پلان بنایا۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان محمد نعیم ولد محمد اکرم وغیرہ نے حضور پورکے قریب کما د کی فصل میں اغواء کی رات ہی مغوی کو قتل کرکے دفن کردیا تھا۔ جس کی نشاندہی ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے خودکی تو پولیس نے لاش کو برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کیلئے سرگودھا ہسپتال منتقل کیا اور پوسٹمارٹم کے بعد نعش ورثاء کے سپرد کر دی ہے۔