مالیاتی خسارہ پر قابو پانے کے لئے آزادانہ تجارت کے معاہدوں کو عملی شکل دی جائے

حکومت ایک فیصد ٹیکس عائد کرکے ڈیم کے لئے فنڈز اکٹھا کر سکتی ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کا قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل پر بحث کے دوران اظہار خیال

منگل 25 ستمبر 2018 17:04

مالیاتی خسارہ پر قابو پانے کے لئے آزادانہ تجارت کے معاہدوں کو عملی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ مالیاتی خسارہ پر قابو پانے کے لئے آزادانہ تجارت کے معاہدوں کو عملی شکل دی جائے اورعلامتی اقدامات کی بجائے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ وصولی اور اخراجات اور ٹیکسوں کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنا چاہیے۔

ضمنی مالیاتی بجٹ میں نان فائلرز کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس میں رعایت دی گئی اس کے برعکس بنکوں سے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈیم بنانے میں سنجیدگی ہے تو اس کے لئے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت ایک فیصد ٹیکس عائد کرکے ڈیم کے لئے فنڈز اکٹھا کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس 20 کروڑ عوام کے نمائندے کی جائے رہائش ہے‘ 10 ڈائوننگ سٹریٹ کوئی چھوٹی عمارت نہیں بلکہ وہاں 100 کمرے ہیں۔

وزیراعظم ہائوس عوامی نمائندگی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان قوم کی آواز ہے‘ اس کو لیز پر دینے کی بات کی جارہی ہے‘ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ختم کردیا گیا ہے‘ حکومت کون سے وژن پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لئے علامتی اقدامات کی بجائے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی شہناز وزیر بلوچ نے کہا کہ ضمنی مالیاتی بل میں خواتین کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات کے لئے جو ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اس میں بلوچستان سے نمائندگی نہیں ہے اس کا بھی نوٹس لیا جائے۔