تھرمیں قحط سے متاثرہ افراد سے پیسے لیکر امدادی گندم دینے کا انکشاف

محکمہ خوراک کا عملہ مزدوری یا سروس کے نام پر پیسے وصول کر رہا ہے ،ْمقامی شہری رقم کی وصولی سے متعلق محکمہ خوراک کے ملازمین نے موقف دینے سے انکار کردیا ہے

منگل 25 ستمبر 2018 20:43

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) سندھ کے ضلع تھرپارکر میں قحط متاثرین میں امدادی گندم کی تقسیم کے دوران پیسے لینے کا انکشاف ہوا ہے اور تھری شہریوں سے گندم کی 50 کلو کی فی بوری پر 50 روپے تک لیے جا رہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں ایک مقامی شہری نے بتایا کہ محکمہ خوراک کا عملہ مزدوری یا سروس کے نام پر پیسے وصول کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ تھر کو قحط زدہ قرار دے کر امدادی اقدامات کیلئے سروے کرایا تھا ،ْرواں ہفتے شہریوں کو مفت گندم کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا اس مقصد کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹرز میں ایک سینٹر قائم کیا گیا ،ْجہاں متاثرہ خاندان سربراہ کا شناختی کارڈ دکھا کر گندم کی بوری حاصل کرسکتے ہیں ،ْواضح رہے کہ تھر میں 2 لاکھ 8 ہزار خاندانوں میں فی خاندان 50 کلو گندم مفت تقسیم کی جا رہی ہے تاہم موصول فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محکمہ خوراک کا عملہ گندم کی ایک بوری کے لیے 50 روپے وصول کر رہا ہے۔ دوسری جانب رقم کی وصولی سے متعلق محکمہ خوراک کے ملازمین نے موقف دینے سے انکار کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :