سعودی وزارت خرانہ کے حکام کی پاکستانی وزارت خزانہ حکام سے ملاقات

سعودی حکام کو معیشت، معاشی چیلنجز، دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری اور ایل این جی پراجیکٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔ ذرائع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 30 ستمبر 2018 17:19

سعودی وزارت خرانہ کے حکام کی پاکستانی وزارت خزانہ حکام سے ملاقات
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30ستمبر 2018ء) پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔پاکستان کے سعودی عرب سے معاشی مذاکرات ہوں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزارت خرانہ کے حکام کی پاکستانی وزارت خزانہ حکام سے ملاقات ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں مذاکرات کا پہلا دورآج شروع ہو رہا ہے۔

سعودی حکام کو معیشت پر بریفننگ دی جائے گی۔اس کے علاوہ سعودی حکام کو معاشی چیلنجز سے آغاہ کیا جائے گا۔ سعودی حکام سے سعودی گرانٹ کا معاملہ زیر غور آئے گا،سعودی عرب کو ایل این جی پراجیکٹ میں حصہ دار بنانے کی پیشکش کی جائے گی۔ایل این جی پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاروں کو شئیرز پیش کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی،سعودی عرب کی جانب سے بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے میں سونے اور تانبے کی تلاش میں سرمایہ کاری اور پاکستان کو فاسفیٹک کھاد کی فراہمی کے ایم او یوز پر دستخط کا بھی امکان ہے ۔

سعودی حکام سے تیل ادھار لینے سے متعلق بات ہو گی۔سعودی عرب کو بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ پر بریفننگ دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام اور پاکستان کو تاخیری ادائیگیوں پر پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی سمیت 5 اہم ایم او یوز پر دستخط متوقع ہیں۔ واضح رہے پاکستان پہنچنے والے وفد میں مہمان وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر شامل نہیں، وہ کل اسلام آباد پہنچیں گے، سعودی وفد پاکستان میں 6 روز قیام کرے گا جس کے دوران کئی اہم معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ سعودی وفد اپنے دورہ پاکستان کے دوران گوادر پورٹ اور ریکوڈک منصوبے کا دورہ بھی کرے گا۔