برآمدات میں مستقل اضافہ کے لئے سیکٹر اسپیسیفک کمپنیاں بنانا ناگزیر ہے،میاں زاہد حسین
بدھ 10 اکتوبر 2018 18:24
(جاری ہے)
8اکتوبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو زبردست مندی کا سامنا کرنا پڑا اور PSX-100انڈیکس میں 1328پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی، جس سے سرمایہ کاروں کا لاکھوں روپیہ ڈوب گیا۔
میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میںکہا کہ پاکستان کے معاشی حالات حکومت کے حالیہ اقدامات کے نتیجے میں مزید مشکل کا شکار ہوتے نظر آرہے ہیں۔ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے کاروباری لاگت میں شدید اضافہ ہوا ہے، جس سے صنعتی پیداوار متاثر ہوگی اور ملک میں کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہوجائینگی۔ برآمدا ت میں وقتی اضافہ دیکھنے میں آئیگا لیکن طویل مدتی بنیاد پر اسکا اثر ختم ہوجائیگا۔بیرونی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے لئے ملکی کرنسی اور سیاست میں استحکام کا ہونا بہت ضروری ہے۔ روپے کی غیر مستحکم قدر سے سرمایہ کاروں کو پریشانی اور اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال کرنے اور معیشت کو مثبت رخ پر گامزن کرنے کے لئے طویل المدتی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ برآمدات میں مستحکم بنیادوں پر اضافہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی سرپرستی میں خودمختار سیکٹر اسپیسیفک کمپنیاں قائم کی جائیں ۔ ہر کمپنی متعلقہ شعبہ میں اضافہ اور استحکام کے لئے اصلاحات سمیت اپنے شعبہ میں موجود بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی پیداوار کا حصہ بڑھانے اور نئی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ ہر کمپنی اپنے سیکٹر کی مصنوعات کی برانڈنگ، ویلیو ایڈیشن، ریسرچ، پراسسنگ، سرٹیفیکیشن، فنانسنگ اور کوالٹی کنٹرول سمیت تمام امو ر کی خود ذمہ دار ہو۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لئے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کی فضا کو ختم کیا جائے۔ کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے لیکن حکومت اپوزیشن کو اعتماد میں لیکر اقدامات کرے تاکہ اس ساری تگ و دو کے مثبت اور دور رس نتائج حاصل ہوسکیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار مطابق ستمبر میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں 1.2ارب ڈالر کی مزید کمی واقع ہوئی ۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران ترسیلات زر میں14فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاہے لیکن حکومت سعودی عرب اور چین سمیت دوست ممالک سے پاکستان کے زرمبادلہ کے استحکام کے لئے کوئی مدد حاصل نہیں کرسکی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت خود بیرونی امداد اور قرضوں کے خلاف بیانات دے چکی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے مثبت معاشی پالیسیاں تشکیل دی جائیں اور طویل مدت میں پاکستان کی معاشی استحکام کی کوششیں تیز کی جائیں۔مزید تجارتی خبریں
-
ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ
-
کریڈٹ کارڈز کے زریعہ خریداری اورادائیگیوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر26.1 فیصداضافہ
-
ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس72 ہزار445پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلرگوشت اورفارمی انڈوں کے نرخ
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان
-
موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.