تھرپارکر میں غذائیت کی کمی اور مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر مزید 4بچے جاں بحق ہوگئے

جمعرات 11 اکتوبر 2018 14:44

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) ضلع تھر پارکر کے علاقہ مٹھی میں غذائیت کی کمی اور مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر مزید 4بچے جاں بحق ہوگئے جس کے بعد رواں برس میں ہلاک ہونے والے بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد 490 ہو گئی ہے۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق تھر کے شہر مٹھی میں رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق متوفی بچوں میں آٹھ روز کا حفیظ ولد دلدار، دو ماہ کی کویتا دختر تلوک، ڈیڑھ ماہ کا آکاش ولد علی شیر اور گومندو کا نومولود دم توڑ گئے۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ نے ایک بار پھر سے تھرپارکر کی جانب سے آنکھیں موند لیں ہیں، غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث بچوں کی ہلاکتوں سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔تھر پار کر میں موجود سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ادویات کی قلت موجود ہے اور جو دستیاب ہیں وہ اس نوعیت کی نہیں ہیں کہ جلد اثر دکھا پائیں۔متوفی بچوں کے والدین نے کہا کہ سول اسپتال میں ادویات نہیں ہیں اس لیے ڈاکٹرز انہیں باہر سے ادویات لینے اور ٹیسٹ کرانے کا کہتے ہیں اور انہیں قلت کے باعث بروقت علاج نہیں ہوتا جس کی وجہ سے بچے مر جاتے ہیں۔