Live Updates

جس دن شہباز شریف گرفتار ہوئے اسی دن ان کا بیانیہ غلط ثابت ہو گیا

اب شہباز شریف اور نواز شریف کا ایک ہی بیانیہ ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 اکتوبر 2018 13:24

جس دن شہباز شریف گرفتار ہوئے اسی دن ان کا بیانیہ غلط ثابت ہو گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 20 اکتوبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی محمد مالک نے کہا کہ شہباز شریف کی قومی اسمبلی میں تقریر نے ایک کنفیوژن پیدا کر دی ہے ، سب لوگ کنفیوژن کا شکار ہیں کہ آخر ہو کیا رہا ہے کیونکہ شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں کافی حد تک نواز شریف کی زبان استعمال کی جبکہ خود نواز شریف اس معاملے پر خاموش ہیں۔

اس تقریر کے بعد بطور لیڈر ان کا قد بڑھا ہے یا نہیں، کیا ان کی گرفت مضبوط ہوئی ہے؟ جس پر معروف صحافی حامد میر نے محمد مالک سے کہا کہ آپ جن لوگوں سے ملاقات کرتے ہیں دراصل وہ کنفیوژ لوگ ہیں کیونکہ اس معاملے میں کوئی کنفیوژن نہیں رہی۔ جس دن شہباز شریف گرفتار ہوئے تھے اس دن یہ طے ہو گیا تھا کہ گذشتہ ڈیڑھ دو سال سے جو بیانیہ شہباز شریف کا تھا وہ غلط بیانیہ تھا اور اصل بیانیہ نواز شریف کا تھا ۔

(جاری ہے)

جنہوں نے شہباز شریف کو گرفتار کیا انہوں نے شہباز شریف کا بیانیہ غلط اور نواز شریف کا بیانیہ درست ثابت کردیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شہباز شریف نے جو تقریر کی وہ در حقیقت نواز شریف کے بیانیے کی تائید تھی۔ حامد میر نے کہا کہ ضمنی الیکشن کا جو نتیجہ ہے،اس نے بھی ثابت کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کا اب صرف ایک ہی بیانیہ ہے اور وہ بیانیہ نواز شریف کا ہی ہے۔

نواز شریف اور مریم نواز جو خاموش ہیں وہ اس لیے خاموش ہیں کہ بیگم کلثوم نواز کا انتقال ہوا ہے اور ان کا چالیسواں ابھی دو روز قبل ختم ہوا ہے۔ لوگ کیا چاہتے ہیں کہ ایک شخص جس کی اہلیہ کا انتقال ہوا ہے ، وہ اپنی اہلیہ کا چالیسواں چھوڑ دے اور سیاسی گفتگو شروع کر دے اور جلسے جلوس کرے؟ نواز شریف اور مریم نواز نے کوئی جلسہ نہیں کیا لیکن اس کے باوجود ان کا گراف اُوپر چلا گیا۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کو زیادہ سیٹیں مل گئیں اور مسلم لیگ ن نے عمران خان کی چھوڑی ہوئی دو نشستیں بھی جیت لیں۔ اب مسلم لیگ ن کا جو بیانیہ ہے وہ نواز شریف کا ہی ہے۔ مسلم لیگ ن کنفیوژن سے نکل چکی ہے، نواز شریف کا بیانیہ ہی سب کا بیانیہ ہے۔ مسلم لیگ ن کے اندر جو لوگ تھے وہ بھی شہباز شریف کی حمایت کرتے تھے لیکن ان کی گرفتاریاں ہوئیں اور ابھی ایک دو گرفتاریاں اور بھی متوقع ہیں، ان کے ایک دو منتخب ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے تو اب ان سب کا بیانیہ محاذ آرائی کا بیانیہ ہے جو نواز شریف کا تھا اور اس میں اب کوئی دو رائے نہیں ہیں۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات