حکومت ہنڈی یا منی لانڈرنگ کی حوصلہ شکنی کر کے ملک کو خود کفیل بنا سکتی ہے‘شاہد رشید بٹ

ْسرکاری خریداریوں میں کرپشن پر قابو پا نے یا اسے کم کرکے بھی اربوں ڈالر بچائے جا سکتے ہیں

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 14:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت ہنڈی یا منی لانڈرنگ کی حوصلہ شکنی کر کے ملک کو خود کفیل بنا سکتی ہے۔سرکاری خریداریوں میں کرپشن پر قابو پا نے یا اسے کم کرکے بھی اربوں ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔ہنڈی، منی لانڈرنگ یا سرکاری خریداریوں میں سے کسی ایک شعبہ میں بھی بہتری لانے سے ملک کو آئی ایم ایف سمیت کسی ملکی یا غیر ملکی قرضے کی ضرورت نہیں رہے گی جبکہ سارا ملکی و غیر ملکی قرضہ بھی ادا ہو جائے گا۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ تارکین وطن ہر سال قانونی ذرائع سے بیس ارب ڈالر پاکستان بھجوا رہے ہیںجبکہ اتنی ہی رقم ہنڈی کے ذریعے بھجوائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اگر بنکنگ چینل کو بھی ہنڈی کی طرح سستا اور فعال بنا دیا جائے تو حکومت کی آمدنی میں سالانہ بیس ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔اسی طرح امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان سے دس ارب ڈالر کا سرمایہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر جا رہا ہے جس کا راستہ روکنے سے یہ سرمایہ ملک میں ہی رہے گا جس سے اقتصادی سرگرمیاں اور روزگار بڑھے گا۔

انھوں نے کہا کہ عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں سرکاری ادارے سالانہ تقریباً ساٹھ ارب ڈالر کی خریداری کرتے ہیں جس میں سے تیس سے ساٹھ فیصد تک رقم کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے ۔اگر صرف اسی شعبہ میں کرپشن پر قابو پایا جا سکے یا اسے گھٹایا جا سکے تو ملک کو کسی آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک یا دوست ممالک کی ضرورت نہیں رہے گی۔انھوں نے کہا کہ حکومت ایف آئی اے اور نیب کی استعداد بڑھانے کیلئے اقدامات کرکے تبدیلی کے خواب کو حقیقت کا رنگ دے سکتی ہے۔