ایوان میں آئین و قانون سے بالاتر کسی عمل کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایوان کے وقار کو قائم رکھنا سپیکر کی ذمہ داری ہے،

اسمبلی میں توڑ پھوڑ کے نقصان کا ازالہ ذمہ دار اراکین سے کروایا جائیگا، سپیکر پنجاب چوہدری پرویز ا لہٰی کی اسمبلی احاطہ میں میڈیا سے گفتگو

منگل 23 اکتوبر 2018 17:59

ایوان میں آئین و قانون سے بالاتر کسی عمل کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایوان ..
لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز ا لہٰی نے کہا ہے کہ ایوان میں آئین اور قانون سے بالاتر کسی عمل کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایوان کے وقار کو قائم رکھنا سپیکر کی ذمہ داری ہے، ماضی میں کسی اپوزیشن لیڈر نے سپیکر کے بارے میں ایسی زبان استعمال نہیں کی جو موجودہ اپوزیشن لیڈر کر رہے ہیں، یہ نہ سوچتے ہیں نہ سمجھتے ہیں، سپیکر اور اراکین اسمبلی کیخلاف نازیبا الفاظ کا استعمال تربیت میں کمی ہے، اپوزیشن کے اپنے دور حکومت میں انکے اپنے سپیکر نے 4 مرتبہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کی، جبکہ تحریک انصاف کے اراکین نے کبھی سپیکر کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں اور نہ توڑ پھوڑ کی، پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں ہنگامہ کرنے والے اراکین کی تعداد 12ہے تاہم ابھی 6 کیخلاف کارروائی کی گئی ہے، 16 اکتوبرکو ایوان میں فرنیچر ، مائیک اور دیگر ریکارڈنگ کے آلات کی توڑ پھوڑ کے تخمینہ کیلئے ایوان کی سپیشل کمیٹی بنائی گئی ہے، نقصان کے ذمہ دار اراکین سے نقصان کا ازالہ کروایاجائیگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف کیسز انکے اپنے دور حکومت میں بنے، جب وہ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ تھے ، نیب نے ان کیخلاف جو ایکشن لیا پنجاب اسمبلی یا حکومت کے وزراء کا اس سے کوئی تعلق نہیں، لہذا پنجاب اسمبلی میں ان کا ہنگامہ سمجھ سے با لا تر ہے۔