پاکستانی قانون دان مرحومہ عاصمہ جہانگیرکے لئے انسانی حقوق کے عالمی ایوارڈ کا اعلان

قبل ازیں یہ ایوارڈ نیلسن منڈیلا، جمی کارٹر، مارٹن لوتھر کنگ ، پرنس صدرالدین، بیگم رعنا لیاقت علی خان ، بے نظیر بھٹو اور ملالہ یوسف زئی کو دیا جا چکا ہے

جمعہ 26 اکتوبر 2018 15:12

پاکستانی قانون دان مرحومہ عاصمہ جہانگیرکے لئے انسانی حقوق کے عالمی ..
نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2018ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرماندا ایسپی نوسا نے 2018 ء کے لئے انسانی حقوق کا ایوارڈ جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے جبکہ یہ ایوارڈ جیتنے والوں میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی پاکستانی قانون دان عاصمہ جہانگیر بھی شامل ہیں جن کا انتقال گذشتہ فروری میں ہوا تھا۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے دیگر افراد میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنزانیہ کی سرکردہ رہنما ربیکا گیومی ، برازیل کی مقامی کمیونٹی کے حقوق کی سرکردہ رہنما جوئے نیاواپی چینا اور آئر لینڈ میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم فرنٹ لائین ڈیفنڈرز شامل ہیں ۔ عاصمہ جہانگیر کو انسانی حقوق کا عالمی سطح کا یہ باوقار ترین ایوارڈ بعد از مرگ دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ 1998 ء سے لے کر 2004 ء تک ماورائے عدالت ہلاکتوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹر بھی رہیں۔وہ 2004 ء سے لے کر2010 ء تک مذہبی آزادی بارے بھی اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر رہیں ۔ یہ ایوارڈ بنیادی آزادیوں اور انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ میں غیر معمولی کردار ادا کرنے والے افراد اور تنظیموں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتاہے ۔ قبل ازیں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں نیلسن منڈیلا، انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل ، جمی کارٹر ، ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ ، اور پرنس صدرالدین،اور سابق وزیراعظم پاکستان کی اہلیہ بیگم رعنا لیاقت علی خان ، سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو اور لڑکیوں کی تعلیم کے لئے نمایاں خدمات ملالہ یوسف زئی شامل ہیں۔

انسانی حقوق کا ایوارڈ ہر 5 سال کے بعد دیا جاتاہے۔ یہ ایوارڈ انسانی حقوق کے عالمی دن 10 دسمبر کو جیتنے والوں کو دیا جاتاہے ۔