Live Updates

وزیر اعظم سرمایہ کاروں سے ملیں درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائیں،سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہوجائینگے،

بیرونی ممالک سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ،گودار کے ن معاشی حب بننے سے بین الاقوامی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آئینگے، گوادر بلڈرزاینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہد ید اروں کی پریس کانفرنس

پیر 19 نومبر 2018 17:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) گوادر بلڈرزاینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہد ید اروں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان ملک کے سرمایہ کاروں سے ملیں اور ان کو درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائیں۔عمران خان گوادر کا دورہ کریں، سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہوجائیں گے،ہمیں بیرونی ممالک سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ،گودار پاکستا ن معاشی حب بن گیا ہے،بین الاقوامی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آئینگے۔

600کلو میٹر پر مشتمل گوادر بلٹ ایک بین الاقوامی معیار کا شہر بن رہا ہے۔پیر کو گوادربلڈرز اینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں میں احمد اقبال بلوچ چیئر مین گوادر بلڈرزاینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن، سیکریٹری باسط محمود، سینئر وائس چیئرمین آصف مون، وائس چئیرمین محمود خان سمیت دیگر عہدیداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے کے تمام بلڈرز کی نمائندگی کرتے ہیں اورایک روز قبل ہماری میٹنگ بلوچستان کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر اختر نذیر کے ساتھ بلوچستان ہاس میں ہوئی جہاں ہمارے تمام عہد یداران موجود تھے۔

(جاری ہے)

ہمیں حکومت ِ بلوچستان نے اعتماد میں لیا اور جو قومی ترقی کر طرف بلوچستان اور پاکستان جا رہا ہے اس کے اندر ہمیں آن بورڈ لیا گیا۔ نئے ماسٹر پلان کے بارے میں ہمیں آگاہ کیا گیا اور جو بلڈرز کے مسائل ہیں اس کے لیے کمیٹیاں بنائی گئیں۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری نے ڈی جی گوادر ڈیویلوپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد، کمشنر مکران ڈ ویڑن، ڈی سی گوادر اور جی ڈی اے کے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کردیئے۔

چیئر مین جی بی ڈی اے نے کہا کہ ہم لوگوں نے جتنی انویسٹمنٹ گوادر میں کی، جتنا گوادر کو پراجیکٹ کیا اور جتنی گوادر کی مارکیٹنگ کی اس کا ایمپیکٹ ہمیں سی پیک کی شکل میں مل رہا ہے۔ اور گوادر سی پیک کا مرکزہے۔ گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمال دین، کمیشنر مکران، ڈی جی،جی ڈی اے اورڈی سی گوادر بھی موجود تھے۔ ان کی موجودگی میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے ان کو ہدایت دی کہ آپ وہاں پر کمیٹی بنائیں اور اس میں بلڈرز کے نمائندوں کو لے کر آئیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس ترقی میں بلڈرز ہمارے شانہ بشانہ شامل ہوں۔

یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ون ونڈوز آپریشن ہو نہ صرف پاکستانی انویسٹرز کے لیے بلکہ بین القوامی انویسٹز کے لیے بھی ون ونڈو آپریشن کا اہتمام کیا جائے اور اس تجویز پر ایک ماہ کے اندر کام کرنے کی ہدایت بھی کی۔ کہا گیا کہ اس معاملے میں شفافیت ہونی چاہیے۔ اور جن لوگوں کو گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے این اور سی جاری کئے ہیں ان کے لیے یہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ این او سی آپ کی اور الاٹی کی انویسٹمنٹ کو محفوظ کرتی ہے۔

حکومت بلوچستان نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ ہم گوادر کی ترقی کے حوالے سے اس پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گزارش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب دو مہینوں میں کم از کم ایک دفعہ گوادر ضرور وزٹ کریں۔ جس طرح سے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کو فوکس کیا جاتا ہے اسی طرح گوادر کو بھی فوکس کیا جائے کیوں کہ گوادر پاکستان کا معاشی حب ہے۔

چند دنوں پہلے چائنہ کے پریمئر شی پنگ کے ساتھ کئی معاہدے ہوئے ہیں جن کو منظر عام پر لایا جائے۔ ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں وقت دیا جائے، اور جس طرح وزیرِ اعظم صاحب چاہتے ہیں کہ باہر سے انویسٹمنٹ پاکستان میں لائی جائے تو اس سلسلے میں گوادر اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اربوں ڈالر کی انویسٹمنٹ پاکستان لائی جا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ہم چاہیے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان صاحب ہمیں ٹائم دیں تاکہ ہم اپنے تمام پوائنٹس ان کے سامنے رکھ سکیں تاکہ گوادر میں بھر پور ترقی کا آغاز ہو سکے اور باہر سے زیادہ سے زیادہ انویسٹمنٹ پاکستانی لائی جا سکے۔

مزیدکہا کہ جو 100 سے زیادہ بلڈز اور ڈیویلپرز ہیں یہ اپنی اپنی تجاویز پیش کریں گے۔اور اگر ان تجاویز پر عمل کیا جاتا ہے تو بہت کم وقت میں پاکستان میں ایک بڑی انویسٹمنٹ لائی جا سکتی ہے۔کہاکہ وزیراعظم 50 لاکھ گھر بنانا چاہتے ہیں اس حوالے سے بھی گوادر بِلڈرز گوادر کی سطح پر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔اور گوادر میں مقامی سطح پر مقامی لوگوں کو سہولت دینے کے لیے سستے گھر بنانے کا پروگرام لانچ کیا جا سکتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات