یمن میں پچاسی ہزار بچے ہلاک ہو چکے ہیں، سیو دی چلڈرن

یمن میں تیرہ لاکھ بچے غذا کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں،اقوام متحدہ کا بھی انتباہ

جمعرات 22 نومبر 2018 13:13

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2018ء) بہبود اطفال کی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ یمن میں سن 2015 سے شروع ہونے والے مسلح تنازعے کے بعد تقریباً پچاسی ہزار ایسے بچے ہلاک ہو چکے ہیں، جن کی عمریں پانچ سال اور اس سے کم ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی کہا ہے کہ یمن میں تیرہ لاکھ بچے غذا کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امدادی تنظیم نے جمعرات کو ایک بیان میں بتایاکہ زیادہ تر بچوں کی ہلاکت کم خوراکی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ غذا کی کمی سے بچوں کے کئی جسمانی اجزا بتدریج غیرفعال ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی کہا کہ یمن میں تیرہ لاکھ بچے غذا کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :