چینی قونصلیٹ حملے میں مارے گئے دہشتگرد کے اہل خانہ کا اظہار لا تعلقی

ہم نے چار سال قبل ہی اس سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا تھا۔ اہل خانہ کا موقف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 نومبر 2018 13:30

چینی قونصلیٹ حملے میں مارے گئے دہشتگرد کے اہل خانہ کا اظہار لا تعلقی
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 نومبر 2018ء) : چینی قونصلیٹ پر حملے کی کوشش کرنے کے دوران مارے جانے والے دہشتگرد کے اہل خانہ نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشتگرد عبد الرزاق کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے چار سال قبل ہی اس سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔ اہل خانہ نے عبد الرزاق کی حرکتوں کی وجہ سے 2014ء میں اخبار میں لا تعلقی کا اشتہار بھی دیا تھا۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ہم عبدالرزاق کی سرگرمیوں سے تنگ تھے ۔ جس کی وجہ سے ہم نے عبد الرزاق کو پانچ سال قبل ہی گھر سے نکال دیا تھا۔2014ء سے عبد الرزاق کا اہل خانہ میں سے کسی فرد کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا۔۔یاد رہے کہ کراچی میں گذشتہ روز صبح سوا 9 بجے دہشتگردوں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی کوشش کی جسے پولیس اور رینجرز کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا۔

(جاری ہے)

دہشتگردوں سے مقابلے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا بھی شامل تھے جو ویزہ لگوانے کی غرض سے کراچی آئے تھے۔ جبکہ قونصلیٹ پر حملہ کرنے آئے تینوں دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔واضح ریے کہ چینی قونصلیٹ پر حملے میں مارے گئے تینوں دہشتگردوں کی گذشتہ روز شناخت ہو گئی تھی۔

تینوں دہشتگرد لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے۔ دہشتگرد ازل خان ، رازق اور رئیس کو بھی لاپتہ سمجھا جاتا تھا۔ دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصل خانے میں حملے میں ہلاک دہشتگردوں کے زیر استعمال کار کی ملکیت کے حوالے سے ناظم آباد، طارق روڈ و دیگر علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے شوروم کے مالک سمیت 5 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز بھی کر رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشت گرد چینی قونصل خانے میں جس کا ر میں سوار ہو کر آئے تھے اس کار کا نمبرAKS973 ہے ۔ یہ کا ر ناظم آباد بلاک 5 کے رہائشی حیدر عباس زیدی کے نام پر رجسٹرڈ ہے ، پولیس حیدر عباس زیدی کے گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ وہ چھ سال قبل انتقال کر چکا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے ناظم آباد میں کارروائی کرتے ہوئے حیدر عباسی زیدی کے گھر پہنچ کر گاڑی کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ایک شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدر عباس زیدی اپنی کار شوروم کے مالک علی اور محسن کو فروخت کرچکے تھے اس کے بعد جس کو بھی فروخت کی اس نے کار اپنے نام نہیں کروائی ، اداروں نے علی اور محسن کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔