ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر کوئی کام نہیں کیا،شیری مزاری

اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد موقع پرسابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا،وفاقی و زیر کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب

اتوار 9 دسمبر 2018 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر کوئی کام نہیں کیا،اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد موقع پرسابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا،ان خیالات کااظہار انہوں نے تھنک ٹینک ادارے پاکستان ہاؤس کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاتقریب سے ڈائریکٹر جنرل پاکستان ہاؤس رانا اطہر جاوید،ڈاکٹر نذیر گیلانی ،اقوام متحدہ کی ایڈوائزر مس جان ٹیلر،مرجان لوکاس اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا،اس مو قع پر حریت رہنما سید علی گیلانی کا آڈیو پیغام بھی سنایا گیا،شیری مزاری نے کہا بھارتی مظالم کے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر اجاگر ہوگیاہے،بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا حتی کہ کسی سیاسی رہنما نے آواز تک نہیں اٹھائی،انہوں نے کہا ہمیں اقوام متحدہ کی رپورٹ سازی کے موقع پر ان کی رہنمائی کیلئے اپنی ٹیم بھجوانی چاہئے تھی جو یو این ٹیم کی رہنمائی کرتی اور ہمیں بھی اقوام متحدہ کی ٹیم کو آزاد کشمیرمیں رسائی دینی چاہئے تھی تاکہ انہیں آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کافرو پتہ چلتا،انہوں نے کہا اقوام متحدہ جنیوا کنونشن کے تحت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحقیقاتی کمیشن قائم کرے،صدر آزاد جموں کشمیر سردار مسعود احمد خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیباعث اسلامی ممالک کو بھارت سے تعلقات ختم کرلینے چاہئیں،بھارت گرفتار حریت رہنماؤں کو فوری طور پر آزاد کرے،انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم تمام حدود سے آگے نکل چکے ہیں،امریکی اخبار نے تصدیق کی ہیکہ دنیا بھر میں پوری تاریخ میں لوگ اس قدر نابینا نہیں ہوئے جتنے بھارتی چھروں کی بندوقوں سے گذشتہ مختصر عرصے میں ہوچکے ہیں،انہوں نے کہااقوام متحدہ کی رپورٹ بارش کا پہلا قطرہ ہے،اس کے بعض نکات سے ہمیں اتفاق نہیں لیکن بھارتی پابندیوں کی وجہ سے جیسے کشمیر کے ظلم باہر نہیں آرہے یہ اچھی ابتدا ہے اقوام متحدہ کو تحقیقاتی کمیشن مقبوضہ کشمیر بھیجنا چاہئے تاکہ براہ راست معلومات ان تک پہنچ سکیں ،ڈائریکٹر جنرل پاکستان ہاؤس رانا اطہر جاوید نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بندکرے انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ کے تمام مندرجات سے اگرچہ اتفاق نہیں کیاجاسکتا لیکن پھر بھی یہ رپورٹ بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے میں کسی حد تک معاون ثابت ہوسکتی ہے،انہوں نے بھارت اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بعد دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکاہے،معروف لکھاری اور اقوام متحدہ کی نمائندہ جینی ٹیلر نے کہا جہاں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں خواتین کی آبروریزی،بچوں کو قتل اور نوجوانوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات ہورہے ہوں وہاں کے ظلم وستم کا اندازہ لگانا مشکل نہیں،اقوام متحدہ کی رپورٹ سے کشمیر میں ہونیوالے مظالم کے حوالے سے مکمل مظالم تو سامنے نہیں آئے لیکن اس سے صورتحال کو سمجھنے میں آسانی ہوسکتی ہے،صدر جموں و کشمیر کونسل ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کہا چالیس برس بعد پہلی بار کشمیری عوام اور اقوام متحدہ کے درمیان پہلا رابطہ ہواہے اس میں اضافہ ہوناچاہئے ،اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان یہ معاملہ حل نہیں ہوتاتو یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں جاسکتا ہے،تقریب سے سابق کو ر کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل(ر)خالد ربانی،مارجن لوکاس،اویس کنڈی،حریت رہنما سید علی گیلانی کے نمائندہ عبداللہ گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے بھی خطاب کیا۔