وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا مختلف ٹی وی چینلز اور میڈیا اداروں سے صحافیوں کی برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں کی صورتحال پر تشویش

حکومت اے پی این ایس اور صحافیوں کی متعلقہ تنظیموں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرانے کے لئے ہرممکن کردار ادا کرے گی‘ مختلف ٹی وی چینلز اور اداروں نے پرویز مشرف‘ پیپلز پارٹی اور نواز شریف کے ادوار کے 7 ارب روپے کے بقایا جات کا کلیم کیا ہے،7 ارب روپے میں سے اداروں کی ایک ارب30 کروڑ روپے کی رقم تصدیق شدہ ہے، مشکل ترین حالات کے باوجود صحافیوں کو ریلیف دینے کے لئے وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت 46 کروڑ روپے کی رقم ریلیز کررہی ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن سے گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 15:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے مختلف ٹی وی چینلز اور میڈیا اداروں سے صحافیوں کی برطرفیوں اور انہیں تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ حکومت اس سلسلے میں اے پی این ایس اور صحافیوں کی متعلقہ تنظیموں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کرے گی‘ مختلف ٹی وی چینلز اور اداروں نے پرویز مشرف‘ پیپلز پارٹی اور نواز شریف کے ادوار کے 7 ارب روپے کے بقایا جات کا کلیم کیا ہے،7 ارب روپے میں سے اداروں کی ایک ارب30 کروڑ روپے رقم تصدیق شدہ ہے، مشکل ترین حالات کے باوجود صحافیوں کو ریلیف دینے کے لئے وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت نے 46 کروڑ روپے کی رقم ریلیز کررہی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو پارلیمانی رپورٹرز نے پریس گیلری سے مختلف ٹی وی چینلز اور اداروں سے صحافیوں اور ورکرز کی برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں کی صورتحال پر واک آئوٹ کیا۔ اس پر حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین‘ پارلیمانی سیکرٹری عندلیب عباس اور زرتاج گل پریس لائونج میں بات چیت کے لئے آئے۔ اس موقع پر پی آر اے کے صدر قربان بلوچ‘ نائب صدر ارشد وحید چوہدری‘ سیکرٹری بہزاد سلیمی اور دیگر سینئر صحافیوں نے وزیر اطلاعات و نشریات کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ مختلف ٹی وی چینلز اور اداروں نے پرویز مشرف‘ پیپلز پارٹی اور نواز شریف کے ادوار کے 7 ارب روپے کے بقایا جات کا کلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) سرکاری اشتہارات کی نگرانی کرتے ہیں۔ ہمارا کلائنٹ ادارہ نہیں بلکہ ایڈورٹائزنگ ایجنسی ہے۔

7 ارب روپے میں سے اداروں کی 1.3 ارب روپے رقم تصدیق شدہ ہے۔ حکومت نے یہ رقم صحافی بھائیوں اور میڈیا ورکرز کو ریلیف دینے کی غرض سے ریلیز کی ہے۔ مشکل ترین حالات کے باوجود ہم نے ادائیگی کی ہے، ہم نے یہ رقم کفایت شعاری سے جمع کی تھی وہ ہم نے ذرائع ابلاغ کو ادا کردی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم اشتہارات کے حوالے سے نئی ایڈورٹائزنگ پالیسی بنانے جارہے ہیں۔

ہم ایڈورٹائزنگ ایجنسی کا کردار ختم کرکے براہ راست اشتہارات دینے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم صحافیوں کا ساتھ دیں گے۔ ہم جب اداروں کو ادائیگی کرتے ہیں تو وہ نئی رولز رائس اور اپنے لئے جہاز لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔ اداروں کو اپنے ورکرز کا خیال کرنا چاہیے۔ اس موقع پر صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ اے پی این ایس سے جب بھی اس معاملے پر بات کی جائے تو صحافتی تنظیموں کے نمائندوں کو بھی اس موقع پر ضرور بلایا جائے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی صنعت میں اب بھی بہت زیادہ استعداد موجود ہے۔ ہم نئی میڈیا یونیورسٹی بنانے جارہے ہیں۔ سابق ادوار میں اشتہارات کا حجم 15 ارب روپے سے بڑھا کر کہاں تک پہنچا دیا گیا، یہ سب کے سامنے ہے، لامحالہ اس حجم کو کم ہونا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی این ایس کے ساتھ بات چیت کے عمل میں صحافتی تنظیموں کا 15 رکنی وفد بھی شامل ہوگا اور حکومت اس مسئلے کو حل کرانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی یقین دہانی پر پارلیمانی رپورٹرز واک آئوٹ ختم کرکے پریس گیلری میں واپس آگئے۔