پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی اچھی رویت قائم کی تھی اس سے پارلیمنٹ کو چار چاند لگتے ہیں،راجہ پرویز اشرف

آرڈیننس سے حکومت چلانے ،اپنی مرضی کی قائمہ کمیٹیوں کی باتیں کرنا پارلیمان کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 19:16

پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی اچھی رویت قائم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما ء وسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی اچھی رویت قائم کی تھی اس سے پارلیمنٹ کو چار چاند لگتے ہیں،شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے حوالے سے حکومتی اعتراض پر تجویز دی ہے کہ نواز شریف حکومت کے آڈٹ پیراز کے وقت پی ٹی آئی کمیٹی کی صدارت کرے،پارلیمان کو بنے 115 دن ہونے کے باوجود اب تک کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی، آرڈیننس سے حکومت چلانے اور اپنی مرضی کی قائمہ کمیٹیوں کی باتیں کرنا پارلیمان کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما ء وسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی اچھی رویت قائم کی تھی،اپوزیشن لیڈر کے چیئرمین پی اے سی ہونے سے پارلیمنٹ کو چار چاند لگتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کا اعتراض ہے کہ محمد شہباز شریف اپنے بھائی کا احتساب نہیں کریں گے اس لئے ہم نے تجویز دی ہے کہ نواز شریف حکومت کے آڈٹ پیراز کے وقت پی ٹی آئی کمیٹی کی صدارت کرے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو بنے 115 دن ہوگئے ہیں لیکن آج تک کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی نہ ہونے کہ بنیادی وجہ قائمہ کمیٹیوں کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس سے حکومت چلانے اور اپنی مرضی کی قائمہ کمیٹیوں کی باتیں کرنا پارلیمان کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے،اس سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی قوت و طاقت یہ پارلیمان ہی ہے، یہ مسئلہ اتنا گھمبیر نہیں جتنا اسے بنا دیا گیا ہے۔