آئی ایم ایف نے قرض کی فراہمی کیلئے پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کردیا

قرض کی فراہمی امریکی رضامندی سے مشروط کردی، افغان مسئلے پر امریکا کا ساتھ نہ دینے پر قرض نہ دینے کا عندیہ دے دیا

muhammad ali محمد علی بدھ 12 دسمبر 2018 20:21

آئی ایم ایف نے قرض کی فراہمی کیلئے پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 دسمبر2018ء) آئی ایم ایف نے قرض کی فراہمی کیلئے پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کردیا، قرض کی فراہمی امریکی رضامندی سے مشروط کردی، افغان مسئلے پر امریکا کا ساتھ نہ دینے پر قرض نہ دینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کی فراہمی کیلئے مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض دینے کے حوالے سے شرائط امریکہ کی منظوری سے مشروط کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکی انتظامیہ نے آئی ایم ایف کی ڈوریں ہلانے شروع کردی ہیں۔ امریکہ نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کے لیے سخت شرائط رکھ دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کو افغان مسئلے پر امریکہ کا ساتھ دینا ہوگا ورنہ پاکستان کو قرضہ نہ دینے کی دھمکی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کا دینے اور ساتھ تعاون کرے جبکہ اعلی امریکہ حکام نے پاکستان کو پیغام پہنچا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے چند شرائط پوری کرنا ہوں گی جبکہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر بھی کام کرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکی شرائط پر پورا اترنے کے لیے کوششیں شروع کردی ہی۔

ں آئی ایم ایف میں امریکہ کا اثرو رسوخ سب سے زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ آئی ایم ایف میں 60 فیصد فنڈز امریکہ کی جانب سے فراہم کیے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کو انتہائی غور سے دیکھ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز تک کا قرضہ مانگ رہا ہے۔ وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ امید ہے 15 جنوری تک پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضہ مل جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان نے پہلے ہی آئی ایم ایف کی شرائط کی مطابق ڈالر کی قیمت بڑھا دی ہے۔ جبکہ بجلی گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے ملک میں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دوسری جانب حکومت نے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے بھی اقدامات کرنا شروع کردیے ہیں۔