قوموںاورملکوںکی ترقی میں بنیادی کردار تعلیم اور اساتذہ کا ہے ،

تعلیم یافتہ قومیں دنیا میں اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ترقی کی منازل طے کرتی ہیں ،پاکستان کی آباد ی میں تیس فیصد نوجوان ہیں جنہیں تعلیمی ترقی کے ذریعے خوشحال مستقبل کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے پاکستان میں جرمن سفیر مارٹن کوبلر کا سیرا کے تحت جاری تعمیرنو پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 12 دسمبر 2018 23:19

مظفرآباد۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) پاکستان میں متعین جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا ہے کہ قوموںاورملکوںکی ترقی میں بنیادی کردار تعلیم اور اساتذہ کا ہے ، تعلیم یافتہ قومیں دنیا میں اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ترقی کی منازل طے کرتی ہیں ،پاکستان کی آباد ی میں تیس فیصد نوجوان ہیں جنہیں تعلیمی ترقی کے ذریعے خوشحال مستقبل کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بات زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سیرا کے تحت جاری تعمیرنو پروگرام کے تحت سکولوں میں فرنیچر فراہمی کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ قوموںاورملکوںکی ترقی میں بنیادی کردار تعلیم اور اساتذہ کا ہے ، تعلیم یافتہ قومیں دنیا میں اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ترقی کی منازل طے کرتی ہیں ،پاکستان کی آباد ی میں تیس فیصد نوجوان ہیں جنہیں تعلیمی ترقی کے ذریعے خوشحال مستقبل کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

تقریب میں سیکرٹری سیرا سردارمحمدفاروق تبسم ، ڈائریکٹر جنرل پراجیکٹس ایرا بریگیڈئر آفتاب قریشی ،ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ تعلیم راجہ سعید خان،ڈائریکٹر پلاننگ سیرا عابد غنی میر،ڈائریکٹر ایرا ندیم احمد ، پروگرام منیجر ڈی آر یو مظفرآباد ڈاکٹر عمر اعظم ،ڈائریکٹر کوآرڈینیشن اکرام الحق ،ڈپٹی ڈائریکٹر کامران وانی ، سید انیب گیلانی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر جاوید گنائی ،ایم اینڈ ای آفیسر سیرا مختار قریشی ،ایکسئین عامر نذیر چوہدری ،سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ،جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا کہ آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد برطانیہ ،جرمنی ،کنیڈا سمیت یورپی ممالک میں موجو د ہے جنہیں آزادکشمیر کی تعمیروترقی کے علاوہ تعلیمی ترقی کیلئے یہاں کی حکومت کی معاونت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آزادکشمیر سے ان ممالک میں امیگریشن کے ذریعے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جاسکیں جو اُن ترقی یافتہ ممالک میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ اپنی خداداد صلاحیتوں لوہا منوا سکیں ،جرمن حکومت نے آزادکشمیر اور خیبر پختونخواہ کے زلزلہ میں تباہ ہونے والے تعلیمی اداروں میں تعلیمی ترقی کیلئے طلباء کو بہترتعلیمی ماحول فراہم کرنے کیلئے فرنیچر فراہمی کیلئے جو فنڈز مختص کئے تھے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ آزادکشمیر کے 36 تعلیمی اداروں میں اُن فنڈز سے فرنیچر مہیا کیا گیا ہے۔

میں اساتذہ سے یہ توقع کرتا ہوں کہ وہ اپنی نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے پاکستان اورآزادکشمیر کا نام روشن کرنے کیلئے اپنا بنیاد ی کردار ادا کریں گے،پاکستان نے بے روزگاری کی شرح میں دن بدن اضافہ کو روکنے کیلئے پرائمری سطح پر فنی تعلیم کے فروغ کیلئے بھی حکومتوں کو منصوبہ بندی کرکے اُس پر عمل کرنا چاہیے تاکہ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد نوجوانوں کو روزگار کیلئے معقول ہنر مند ہوسکیں ۔