ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے نئی پالیسی جاری کی جائے گی، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کمپیوٹر، آئی ٹی لیبارٹریز قائم کی جائیں گی

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد قیوم کا ایشیائی ٹیلی کام ریگولیٹرز کونسل کے انیسویں اجلاس سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 13 دسمبر 2018 16:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد قیوم نے کہا ہے کہ ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے نئی پالیسی جاری کی جائے گی۔ طلبہ و طالبات کو آئی ٹی ٹیلی کام میں مہارت کیلئے ملک بھر میں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کمپیوٹر، آئی ٹی لیبارٹریز قائم کی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 3روزہ فیسٹیول ایشیائی ٹیلی کام ریگولیٹرز کونسل کے انیسویں اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ایم او آئی ٹی آئی سی ٹی اور دیگر منافع بخش اقتصادی شعبوں میں تعاون، جدید تحقیق کے ذریعے معاشی انقلاب کے حصول کیلئے مسلسل نئے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ٹیلی کام پالیسی اور حال ہی میں نافذ کی گئی ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کی روشنی میں ہم ایک ایسی تزویراتی معیشت کی جانب رواں دواں ہیں جو تیزی سے ترقی کرتے جدید طرز زندگی اور علم پر مبنی معیشت کو فروغ دے رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت آئی ٹی زونز اور سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کی تمام بڑے شہروں میں تعمیر اور تحقیق و تخلیف میں سرمایہ کاری کے لئے بھی اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے منصوبہ سازی کے مختلف مراحل طے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے علاقائی ہم آہنگی اور علم کے تبادلے کے اس پلیٹ فارم کے انعقاد پر پی ٹی اے اور اے پی ٹی کی کاوشوں کو سراہا اور حکومت کی جانب سے ایسی کوششوں کی مسلسل حمایت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے فروغ کیلئے نئی پالیسی جاری کی جائے گی۔ ملک بھر میں طلبہ و طالبات کو آئی ٹی و ٹیلی کام میں مہارتوں کیلئے سکول کالج اور یوونیورسٹیوں میں کمپیوٹر لیبارٹریز قائم کی جائیں گی۔