چیر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری نے دوروزہ نیشنل سائنٹیفک کانگریس کا افتتاح کیا

ہفتہ 15 دسمبر 2018 19:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) چیر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری نے ہفتہ کو دوروزہ نیشنل سائنٹیفک کانگریس کا افتتاح کیا۔ پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر اسلا م آباد میں منعقد ہونے والی کانگریس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق بنوری نے شفا تعمیرِملت یونیورسٹی ، شفا انٹرنیشنل ہسپتال اور فوجی فائونڈیشن ہسپتال سمیت دیگر منتظمین کی جانب سے کانگریس کے انعقاد اور ملک میں ریسرچ کی کوالٹی اور مطابقت سے ایچ ای سی کی معاونت کی کوششوں کو سرا ہا۔

ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں تقریباً 30 لاکھ سے زائد افراد ایچ ای سی کے ساتھ منسلک ہیں اور اس میں ہر سال 10 فیصد کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے جس سے ایچ ای سی کی کوششوں اور پختہ عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طارق بنوری نے نیشنل سائنٹیفک کانگریس کے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ ملک میں نیشنل ریسرچ ہیلتھ ایجنڈا کی تیاری کے لیے کثیر الفریقی معاہدے میں ایچ ای سی کی معاونت کریں جس کے لیے فنڈنگ ایچ ای سی کی طرف سے فراہم کی جائے گی۔

مہمانِ خصوصی نے کہا کہ نیشنل ریسرچ ہیلتھ ایجنڈا کی تیاری کے لیے ریسرچ کی ترجیحات میں کیوریٹو، پریوینٹو، مقامی ریسرچ اور قومی ڈیٹا بیس کی تیاری شامل ہیں۔ انہوں نے شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اور شفاانٹرنیشنل ہسپتال میں منفرد سہولتوں کا افتتاح کیا۔ جن میں خون کے گاڑھے پن اور اس سے ہونے والی بیماریوں کے خلاف مربوط کام کرنے والے قومی ادارے کا قیام ،ہارٹ فیلوراور علاج کی خدمات کے ادارے کا قیام، نیشنل کارڈیومیٹابولک سنٹر کا قیام، پلمونری ہائپر ٹینشن کلینک کا قیام، بحالی قلب ادارے کا قیام،دورانِ حمل دل اور رگوں کی بیماریوں کے کلینک کا قیام، ادویات کی جانچ کی لیبارٹری کا قیام،شفا تعمیر ِ ملّت یونیورسٹی کے جرنل کا اجراء شامل ہیں۔

شفا تعمیر ملت یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور نیشنل سائنٹیفک کانگریس کے چئیر مین پروفیسر محمد اقبال نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ صحت کا شعبہ مسائل کے حل اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نت نئی جدتوں اور نئی راہوں کو اپنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو نیشنل سائنٹیفک کانگریس کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے بنیادی مقاصد میں قومی سطح پر صحت کے شعبہ میں ہونے والی جدت ، تحقیق ، چیلنجز اور مواقع کا جائزہ لینا اور ان پر بحث کرنا اور اس بات کا جائزہ لینا کہ کس طرح قومی و بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز اس کانگریس کو مزید تحقیق کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔

نیشنل سائنٹیفک کانگریس کے دوران ہم پاکستان میں صحت کے شعبے کے میعار اور کارکردگی میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔ نیشنل سائنٹیفک کانگریس کا بنیادی مقصد طبی شعبے کی تحقیق اور طریقوں میں تنوع ، جدیدرجحانات اور شعبوں کے انضمام اور تحقیق کے نتائج کے ساتھ ہمارے صحت کے قومی مسائل کے حل کے گرد گھومتا ہے۔ کانگریس کے پہلے روز سیشنز کا انعقاد اس انداز میں ہوا کہ اس میں جدید ٹیکنالوجی جس میں روبوٹکس، سائبر نائف ، پیلیٹو کئیر اور ڈیجیٹل ہیلتھ وغیر ہ شامل ہیں ، پر بحث کی گئی جبکہ ساتھ ہی ساتھ پاکستان میں مختلف شعبوں میں مریض اور صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت کے مختلف شعبوں کے انضمام اور مریضوں کو بہتر خدمات کی فراہمی پر بھی غور کیا گیا۔

نیشنل سائنٹیفک کانگریس پاکستان میں منفرد سائنسی فورم کی حیثیت رکھتی ہے اور اس سلسلے میں شفا تعمیر ِ ملّت یونیورسٹی کا کردار سرخیل کاہے کہ اس نے یہ کثیر الشعبہ کانگریس کا انعقاد کیا جس میں میڈیکل سائنسز، نرسنگ، فارماسیوٹیکل سائنسز، میڈیکل ٹیکنالوجی، فزیکل ری ہیبلیٹیشن اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبوں نے شرکت کرکے پاکستان کے صحت کے شعبے کے مسائل پر غور کرکے مختلف شعبوں کے باہمی تعاون سے حل پر مشاورت کی۔

یہ صحت کے شعبے کے طلباوطالبات اور عام سامعین کے لیے ایک نادر موقع تھا جس میں انہیں صحت کے تقریباً تمام شعبوں کے ماہرین کی آراء سننے اور ان کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا موقع ملا۔ نیشنل سائنٹیفک کانگریس میں طب اور علاج کے شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی جیساکہ روبوٹکس، سائبر نائف، پیلیٹو کئیر اور ڈیجیٹل ہیلتھ ، کے استعمال پر سیر حاصل بحث کی گئی۔

کانگریس کے دوران امراضِ قلب، سرطان، جراحت، پھیپھڑے کے امراض ، ادویہ سازی اور بحالی سائنسز پر مختلف ادوار کے علاوہ مختلف شعبوں کے ماہرین نے قومی سطح پر طریقہ ہائے علاج ، جدتوں اور طبی خدمات کے انضمام اور استعما ل پر خصوصی غوروخوض کیا۔ نیشنل سائنٹیفک کانگریس میں تاریخی طبی واقعات (مقدمات)، طبی شعبوں اور ڈیٹا بیسز پر بھی ادوار منعقد ہوئے جن میں مقررین نے ان اعدادو شمار کے نتیجے میں برآمد ہونے والے نتائج پر اپنی آراء دیں۔

ڈیجیٹل ہیلتھ اور روبوٹکس ہمارے جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے نئے موضوعات ہیں اورکانگریس میں ان کے فوائد اور ان کے پاکستان میں نفاذ پر تفصیلی غور کیا گیا۔ ماہرین نے ان نوآموز شعبوں پر اپنا علم اورآگاہی فراہم کی ۔ نیشنل سائنٹیفک کانگریس بلاشبہ صحت کے شعبے کے علم ، جدت اور ان کے طبی اور ہیلتھ سائنسز میں انضمام کے لیے ایک متفقہ پلیٹ فارم ثابت ہوگا جس سے ہمارے موجودہ طریقہ ہائے علاج کو باقی دنیا کے قریب لے جانے میں مدد ملے گی۔