امداد اس لئے ملی دوست ممالک پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار نہیں دیکھنا چاہتے، آصف زرداری

امداد پاکستان کو ملی کسی چیف کو نہیں ، شہباز شریف کے بیان کو مسترد کرتا ہوں جس میں امداد فوج کی مرہون منت قرار دیا گیا ،ہم نیب میں کیوں پیش ہوں ، چیئرمین نیب پارلیمنٹ میں پیش ہونا چاہیے ، میں نے بڑے بڑے نیب دیکھے ہیں پتہ اس وقت چلے گا جب موجودہ حکمرانوں کو بلایا جائے ، نصحیت ہے نیب کو تھوڑا ٹائیٹ کرے ملک چل پڑے گا ، شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان میں ڈالر اوپر جا رہا ہے سٹاک ایکسچینج سے پچاس ارب ڈالر غائب ہو جاتے ہیں سندھ کو زمینوں کو سمندر کھا رہا ہے،میری عمر 64 سال ہے جب تک ہوں پارلیمنٹ کو اور نئے جواں دوستوں کو ٹرین کرنا چاہتا ہوں،حکومت کو اندر سے دیمک کھا رہی ہے سیکرٹری صاحبان فائلوں پر دستخط نہیںکر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مانگے تانگے کی حکومت ہے پتہ نہیںکتنے دن چلتی ہے، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر گفتگو

منگل 15 جنوری 2019 00:02

امداد اس لئے ملی دوست ممالک پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار نہیں دیکھنا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2019ء) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی امداد آرمی چیف کی مرہون منت قرار دینے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امداد کسی چیف کو نہیں بلکہ پاکستان کو ملی ہے انہوں نے نیب کی جانب سے پارلیمنٹرینز کو ہراساں کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ'اس وقت تمام جماعتیں سوچ رہی ہیں کہ نیب کے چیئرمین کے پاس جائیں، میں کہتا ہوں آپ کیوں ان کے پاس جائیں گے انہیں پارلیمنٹ کے سامنے حاضر ہونا چاہیے، یہ میری بات نہیں ہے، میں نے بڑے نیب دیکھے ہیں اور دیکھتا رہوں گا، بات یہ ہے کہ جس دن حکومتی اراکین کو بلایا جائے گا اس دن کیا ہوگا۔

(جاری ہے)

' میں اور میرے خاندان نے ہمیشہ مقدمات کا سامنا کیا ہے مگر مجھے فکر اس بات کا ہے جب موجودہ حکمرانوں کو نیب طلب کرے گی۔۔ سوموار کے روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم اسمبلی کے فلور پر جو حلف اٹھاتے ہیں کہ ہم انے اپنا کام شفافیت سے کرنا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈالر اوپر جا رہا ہے سٹاک ایکسچینج سے پچاس ارب ڈالر غائب ہو جاتے ہیں سندھ کو زمینوں کو سمندر کھا رہا ہے سندھ کی نو لاکھ زمنع سمندر برد ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب کے پاس جانے کے بجائے اسے پارلیمنٹ کے سامنے حاضر ہونا چاہتے ہیں میں نے بڑے نیب دیکھے ہیں اور دیکھتا رہوں گا مگر جس دن اپ کو بلایا جائے گا تو پھر کیا ہو گا مجھے اپنی نہیں آپ کی فکر ہے ہم نے اپنی پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لئے ہمیشہ کام کرتا رہوں گا انہوں نے کہا کہ میری عمر 64 سال ہے جب تک ہوں پارلیمنٹ کو اور نئے جواں دوستوں کو ٹرین کرنا جانتا ہوں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر جو سپورٹ مل رہی ہے وہ کسی چیف کو نہیں بلکہ پاکستان کو مل رہی ہے ہماری دولت پاکستان کو فیل سٹیٹ نہیں دیکھنا چاہتے ہیں شکر ہے کہ ہمیں کچھ سپورٹ ملی ہے مگر آج جو حالات ہیں اور بغیر سوچے سمجھے فیصلے ہو رہے ہیں ایسی صورتحال سے ہم فیل اسٹیٹ کی سمت جا رہے ہیں اور ایسی صورتحال میں کوئی بھی اپ کو نہیں بچا سکے گا انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے چین کی حکومت کے ساتھ معاہدے کئے اور گوادر پورٹ کا منصوبہ ہم نے دستخط کیا ہے انہوںنے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو جے ائی ٹی کا سامنا ہے چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں کہ بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سے نکالا ہے انہوں نے کہا کہ اس پارلیمنٹ کو اپنی عزت اور پارلیمنٹرین کو عزت کے لئے اقدامات کرنے چاہئے آج اگر میاں شہباز شریف کو عزت ملی ہے تو ہمیں خوشی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت صورتھال یہ ہے کہ حکومت میں بڑی بڑی شوگر ملیں بند پڑی ہیں اور مجھ پرالزام ہے کہ یہ ساری ملیں آصف علی زرداری کی ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ اقدامات آئین سے ماورا ہیں نئی جے آئی ٹی وقت کا ضیاء ہے اور میڈیاکو پگڑیاں اچھالنے کا موقع ملے گا پارلیمنٹ چئیر مین نیب کو طلب کرے اور جس پرقانون بنانا ہو گا کہ ہماری کسی پارلیمنٹرین کو بلائیں تو پارلیمانی کمیٹی کو بتانا چاہئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ادارے تباہ ہو رہے ہیں حکومت کو اندر سے دیمک کھا رہی ہے سیکرٹری صاحبان فائلوں پر دستخط نہیںکر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مانگے تانگے کی حکومت ہے پتہ نہیںکتنے دن چلتی ہے حکومت میں برطرف بندے لا کر بٹھائے گئے ہیں میری نصیحت ہے کہ ہم اگر نیب کو تھوڑا ٹائیٹ کریں کو ملک چل پڑے گا حکومت 6 ماہ میںکوئی بھی مسئلہ حل نہیں کر سکی ہے