ڈیٹا کولیکشن کی آٹومیشن کیلئے حکمت عملی ضروری ہے ،ْوفاقی وزیر خسرو بختیار

معذور افراد کے ضلعی سطح پر اعدادوشمار کیلئے پی ایس ایل ایم کے سوالنامہ میں معذوری کا کالم شامل کرنا چاہیے ،ْ اجلاس سے خطاب

منگل 15 جنوری 2019 19:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور شماریات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ڈیٹا کولیکشن کی آٹومیشن کیلئے حکمت عملی ضروری ہے تاکہ مستند اعدادوشمار حاصل کر کے بہتر پالیسی سازی کی جا سکے۔وفاقی وزیر جن کے پاس شماریات ڈویژن کا اضافی چارج بھی ہے نے یہ بات پاکستان بیورو آف اسٹیٹکٹس کے سولہویں گورننگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئی کہی۔

سیکرٹری شماریات ڈویژن شائستہ سہیل، گورننگ کونسل کے ممبران اور وزارت کے اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔وفاقی وزیر نے زور دیا کہ شماریات کے بیورو کو معیشت، آبادی، زراعت اور دوسرے شعبوں سے متعلق قابل اعتماد سرکاری اعدادوشمار شمار فراہم کرنے کیلئے ایک میکنزم بنانا چاہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ معذور افراد کے ضلعی سطح پر اعدادوشمار کیلئے پی ایس ایل ایم کے سوالنامہ میں معذوری کا کالم شامل کرنا چاہیے تاکہ حکومت کو معذور افراد کی بہتری کیل? پالیسی مرتب کرنے میں مدد ملے۔

اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈا آئٹمز زیر بحث آئے ۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ گورننگ کونسل کی آخری میٹنگ پچھلے سال ہوئی تھی اس موقع پر وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ گورننگ کونسل کا شروع میں ہر مہینہ اور بعد میں ہر تین مہینے بعد اجلاس بلایا جائے تاکہ تمام زیر التوا کاموں کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ چیف اسٹیٹسٹیشن کو مقرر کرنے اور بیورو کے تین سینئر ارکان کی خالی آسامیوں کو بھرنے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری شماریات ڈویڑن نے گورننگ کونسل کے آخری اجلاس کے بعد بیورو کے کیے گئے کام اور جاری اقدامات کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔