عدالت نے چیئرمین مین لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر اصغر عباس شیخ کے خلاف ایک ماہ تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیا

منگل 15 جنوری 2019 22:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں کرپشن کا معاملہ، عدالت نے چیئرمین مین لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر اصغر عباس شیخ کے خلاف ایک ماہ تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا ۔

(جاری ہے)

منگل کو چیئرمین لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اصغر عباس شیخ کے خلاف بروقت انکوائری مکمل نہ کرنے پر عدالت نے نیب پر برہمی کا اظہار کیا جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے جاری کیے گئے،کسی نے سندھ میں ترقی دیکھنی ہے تو لاڑکانہ جاکردیکھے،لاڑکانہ کے لیے مختص رقم کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے لوگ حکمرانوں کو گالیاں دیتے ہیں،ان بیوروکریٹس نے بھی ملک کو تباہ کیا ہے،لاڑکانہ کا کیا حال کردیا گیا، کوئی ایک گلی یا ایک سڑک بھی ٹھیک نہیں، روڈتباہ ہوچکے ہیں،منصفانہ احتساب نہ ہوا تو عوام نیب سے مکمل اعتماد اٹھ جائے گا،اب لوگ کہتے ہیں جب ملک کو سب لوٹ رہے ہیں تو ہم پیشہ کیوں نہ کھائیں،پتا ایک پل اور سڑک دیکھا لوگ کونسے سے لاڑکانہ کی ترقی عوام کو بتاتے ہیں،لاڑکانہ کا پیسہ کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے، واضح کیس کی تحقیقات بھی نیب نہیں کرپارہا،عدالت نے چئیرمین لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر اصغر عباس شیخ کے خلاف ایک ماہ تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا