بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی پریس بریفنگ شکایتی سیل میں تبدیل ہوگئی

بدھ 16 جنوری 2019 21:46

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) جامعہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر انیلا عطاء الرحمان کی سینڈیکیٹ ہال میں پریس بریفنگ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے شکایتی سیل میں تبدیل ہوگئی، میڈیکل سپریٹینڈنٹ پر صفائی ستھرائی نہ کروانے سمیت ڈاکٹروں کو تنگ کرنے اور ایڈمنسٹریشن کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کے الزامات عائد کیئے گئے۔

پریس بریفنگ میں فیکلٹی آف میڈیسن کی جانب سے دو روزہ ہیلتھ مسائل پر آگاہی کے لئے عالمی کانفرنس 18 اور 19 جنوری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ وائس چانسلر کے مطابق عالمی کانفرنس میں 24 ماہر معالجین اپنی تحقیق پیش کریں گے، میڈیکل سپریٹنڈنٹ کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے وائس چانسلر انیلا عطا الرحمان اور ڈاکٹر حاکم ابڑو نے بیک وقت کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کو ہٹانے کے احکامات ہیں عملدرآمد پر مسائل کھڑے کئے گئے ہیں، یونیورسٹی کے رجسٹرار افسر بھٹو رٹائرڈ ہیں ان کو ہٹا کر نئے رجسٹرار کا معاملہ سنڈیکیٹ میں حل کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میڈیکل سپرنٹینڈنٹ نے افسران اور میڈیا کو مس گائیڈ کیا ہوا ہے اور وارڈوں میں صفائی ستھرائی نہیں کروائی جاتی جبکہ ڈاکٹروں پر وارڈوں میں نہ آنے کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔ صحافیوں کی جانب سے ڈاکٹروں کے وارڈوں میں نہ آنے اور نجی اسپتالوں میں بیٹھنے کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر حاکم ابڑو بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چانڈکا میڈیکل ٹیچنگ اسپتال کے خراب وینٹی لیٹرز کا مسئلہ ایم ایس کا ہے۔ وائس چانسلر انیلا عطا الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ شھید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک اسپتالوں کو یونیورسٹی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے بصورت دیگر مسائل حل نہیں ہونگے جس پر انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ دو ایڈمنسٹریٹر ایسے ہیں کہ جیسے ایک شوہر اور دو بیویوں کے ہوتے گھر کے مسائل حل ہونگے۔ دوسری جانب وائیس چانسلر انیلا عطا الرحمان نے 200 طلبہ اور 197 طالبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :