وزیراعظم آفس کا سمندر پار پاکستانیوں کو روایتی بینکنگ ذرائع سے ملک میں رقوم بھجوانے میں درپیش مسائل کا نوٹس

جمعرات 17 جنوری 2019 22:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) وزیراعظم آفس نے سمندر پار پاکستانیوں کو روایتی بینکنگ ذرائع سے ملک میں رقوم بھجوانے میں درپیش مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے 21 دنوں کے اندر جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ وزیراعظم آفس نے یہ ہدایات سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں اپنے خاندانوں کو رقوم کی ترسیل کے عمل میں درپیش مسائل کے بارے میں پاکستان سٹیزنز پورٹل کے ذریعے وزیراعظم سے رابطے پر جاری کی گئی ہیں جس میں انہوں نے ترسیلات زر کے لئے آفیشل بینکنگ ذرائع استعمال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

اس سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سمندر پار پاکستانیوں نے ایف بی آر میں اپنی نان فائلر حیثیت کی وجہ سے درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے اسے غیر روایتی ذرائع سے رقوم بھیجنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں بیرون ملک کرنسی کے تبادلے اور نان فائلر ہونے کی وجہ سے پاکستان میں بینکوں سے بلند شرح سے ودہولڈنگ ٹیکس کی صورت میں دوہرے نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس وجہ سے وہ حوالہ یا ہنڈی سے رقوم منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔ پی ایم ڈلیوری یونٹ کی تجاویز کی روشنی میں مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر اس مسئلے کا جائزہ لے اور سمندر پار پاکستانیوں کے تحفظات دور کرنے کے لئے 21 دنوں کے اندر ایک جامع پروپوزل تیار کرے۔ اس سلسلے میں پی ایم آفس میں ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کو بروئے کار لایا جائے گا۔ اس حوالے سے مزید مشاورت اور وضاحت کے لئے ڈی ایس (پی ایم ڈی یو) فوکل پرسن کے طور پر معاونت فراہم کرے گا۔

متعلقہ عنوان :