سانحہ ساہیوال کا مقدمہ سی ٹی ڈی کے سولہ نامزد افراد کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار

منگل 22 جنوری 2019 14:56

سانحہ ساہیوال کا مقدمہ سی ٹی ڈی کے سولہ نامزد افراد کے خلاف درج کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ منگل کو سانحہ ساہیوال کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست معروف قانون دان طارق اسد نے دائر کی۔درخواست میں کہاگیاکہ سانحہ ساہیوال آئین و قانون کے خلاف ہے۔ درخواست میں کہاگیا کہ خوش قسمتی ہے کہ سانحہ ساہیوال میں خواتین کی شہادتیں بھی ہوئیں۔

موقف اختیار کیا گیاکہ اگر اس واقعہ میں صرف مرد مارے جاتے تو پچھلے واقعات کی طرح اس واقعہ کو بھی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی قرار دیکر دفن کر دیا جاتا۔درخواست میں کہاگیا کہ خواتین کی اموات سے سی ٹی ڈی کی دہشتگردی بے نقاب ہو گئی۔درخواست میں کہاگیا کہ سانحہ ساہیوال کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا،سانحہ ساہیوال کے ملزمان معلوم ہیں،سی ٹی ڈی کی اصل شناخت سی آئی ڈی تھی،سی آئی ڈی سے سی ٹی ڈی بنائی گئی۔

(جاری ہے)

درخوارست گزار کے مطابق سی آئی ڈی کے اختیارات و مرعات میں اضافہ کر کے سی ٹی ڈی بنائی گئی،سی ٹی ڈی بنانے کا مقصد دہشتگردی کا تدارک تھا،ملک سے اب دہشتگردی ختم ہو گئی ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کے آرمی چیف بننے کے بعد ناصرف دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی بلکہ شہریوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ بھی ختم ہو گیا، درخواست میں کہاگیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پالیسی ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ کا مزید حصہ نہیں بنے گا۔

درخواست میں کہاگیا کہ آرمی چیف کی اس پالیسی کی وجہ سے دہشتگردی کے واقعات میں نمایا کمی آئی،دہشتگردی کے واقعات میں کمی کے بعد سی ٹی ڈی کی ضرورت ختم ہو گئی تھی، سی ٹی ڈی نے اپنی افادیت قائم رکھنے کے لئے خود دہشتگردی شروع کر دی، سی ٹی ڈی اپنی بقا کے لئے خود دہشتگرد ادارہ بن گیا ہے، سی ٹی ڈی اپنی بقا کے لئے جعلی پولیس مقابلے کررہی ہے، سی ٹی ڈی کے نناوے فیصد پولیس مقابلے جعلی ہیں، سی ٹی ڈی کی اب ضرورت نہیں رہی، ضروری ہے کہ اب سی ٹی ڈی کو ختم کر دیا جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ سانحہ ساہیوال کا مقدمہ سی ٹی ڈی کے سولہ نامزد افراد کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں ا ستدعا کی گئی کہ سی ٹی ڈی کو اس کے اصل ڈپارٹمنٹ سی آئی ڈی میں بھیج کر سی ٹی ڈی کو ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔درخواست میں وفاقی سیکریٹری داخلہ،آئی جی پولیس اسلام آباد،آئی جی پولیس پنجاب،آئی جی پولیس سندھ،آئی جی پولیس کے پی کے اور ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت دیگر فریق ہیں۔