پاکستان میں ہر سال اوسطا ً 400نئے مریض رجسٹرڈ کئے جاتے ہیں ، ماہرین
ہفتہ 26 جنوری 2019 17:35
(جاری ہے)
چیف ایگزیکوٹیو آفیسر مارون لوبو نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ماری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹرگزشتہ 6 دہائیوں سے جذام مرض کے خاتمے کے لئے سرگرم ِعمل ہے۔
اب تک پورے پاکستان میں 57,960 جذام کے مریض رجسٹرڈ کئے جاچکے ہیں ۔ان میں سے 99فیصدمریض اپنا علاج مکمل کرچکے ہیں جبکہ91فیصدمریض مکمل طور پر صحتیاب ہو کر نارمل زندگی بسر کر رہے ہیں۔زیر علاج مریضوں کی تعدادبھی بتدریج کم ہو کر اب تقریباً500رہ گئی ہے۔ جذام کے خاتمہ سے متعلق ڈبلیوایچ اوکی جاری کردہ حکمتِ عملی برائے سال 2016 - 2020 میںتین اہم اہداف مقرر کئے گئے ہیں جس کے لئے ہم سب کو مشترکہ طور پرکوششیں کرنی ہونگی ۔لیپروسی کنٹرول پروگرام کی روح رواں ڈاکٹر روتھ فائو کو بچھڑے اب دو سال ہونے کو ہیں۔ ان کے نام اور کام کو زندہ جاوید رکھنے کے لئے اور ان کی بے پناہ قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے آپ کے اُس چھوٹے سے اپارٹمنٹ کوجس میں آپ نے اپنی زندگی کے 57سال گزارے تھے اب میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے اور پچھلے سال لیپروسی ڈے کے موقع پر اُس کو عام لوگوں کے لئے کھول دیا گیا ہے ۔مزید یہ کہ ڈاکٹر فائو کی Biography کو ایک QR-Codeمیں محفوظ کرکے اس کوڈ کا عکس ڈاکٹر فائو کی قبر پرکندہ کردیا گیا ہے ۔ اس کوڈ کو اسکین کرکے ایک link کے ذریعے اُس ڈیٹا تک رسائی ہوسکتی ہے اور آنے والی نسلوں کو ڈاکٹر رُتھ فائو کی شخصیت کو پڑھنے اور جاننے کا موقع مل سکے گا۔ڈائریکٹر ٹریننگ ڈاکٹر علی مرتضی نے بتایا کہ اس بیماری کے خاتمہ کے بیشتر اہداف حاصل کئے جا چکے ہیں مثلاًنئے مریضوں کے ملنے کی شرح ایک لاکھ افراد میں ایک سے کم، زیرِعلاج مریضوں کی شرح دس ہزار افراد میں ایک سے کم، نئے مریضوں میں معذوری کی شرح ایک لاکھ افراد میں ایک سے کم، نئے مریضوں میں بچوں کی شرح 10فیصدیا اس سے کم اور ان میں معذوری کی شرح 0فیصد۔ یہ وہ اہداف ہیںجن کو عالمی ادارہ صحت ڈبلیوایچ اونے مقرر کررکھا ہے۔ اللہ کے فضل وکرم سے اِس مقرر کردہ پیمانے کے تحت پاکستان میںاب نئے مریضوں کے ملنے کی شرح0.19 ، زیرِعلاج مریضوں کی شرح0.02 ، نئے مریضوں میں معذوری کی شرح0.33 جبکہ، نئے مریضوں میں بچوں کی شرح 8فیصد ہے اور ان میں معذوری کی شرح 0فیصدہے۔1996میں پاکستان میں جذام مرض پر قابو پایا جا چکا ہے۔ گزشتہ 22برسوں سے نئے مریضوں کی تعدادمیں کمی کا رجحان برقرار ہے۔ تاہم ہر سال اوسطا ً 400نئے مریض رجسٹرڈ کئے جاتے ہیں اورچونکہ اِس بیماری کا incubation periodبہت لمبا ہے یعنی جراثیم کے جسم میں داخل ہونے اور علامات کے ظاہر ہونے کا دورانیہ جو تقریباً 3تا5سال ہے لہذا یہ شرح آئندہ 10سال بھی یوں ہی برقرار رہنے کی امید ہے ۔ مزید یہ کہ لوگوں میں اِس بیماری کے بارے میں معلومات کا بھی فقدان ہے اور لوگ آج بھی مرض کے خوف اور معاشرتی رویہ کے باعث اس مرض میں مبتلا ہونے پر اِس کو چھپاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ نئے مریضوں میں معذوری کی شرح بھی اِسی وجہ سے زیادہ ہے۔مزید قومی خبریں
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا جڑانوالہ میں مدرسہ کے طالبعلم پر قاری کے تشدد کے واقعہ کا نوٹس
-
وزیرتعلیم رانا سکندر حیات کی ایجوکیشن ورلڈ فورم کی تعلیمی کانفرنس میں شرکت
-
تحریک انصاف کا رئوف حسن پرحملے کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ
-
عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ خود لڑ نے کا کہا ہے، بیرسٹر گوہر
-
سینیٹ کی انٹرنل فنانس کمیٹی کے لئے تحریک ایوان نے منظورکرلی
-
سینٹ اجلاس ، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے عدلیہ کا معاملہ سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھیجنے کی تجویز ، چیئر مین نے معاملہ بھیج دیا
-
وزیرصحت پنجاب کی نیو کارڈیک سینٹر شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان میں 2 مریضوں کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری پر قوم کو مبارکباد
-
وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے الائیڈ ہسپتال II فیصل آباد میں ان ڈورفارمیسی کا افتتاح کیا
-
صحت خواجہ سلمان رفیق کا الائیڈ ہسپتال Iفیصل آباد کا دورہ
-
لاہور ہائیکورٹ نے 24سال پرانا اراضی کا تنازع حل کر دیا
-
بخشی خانوں اور لاک اپ کی ری ویمپنگ پراجیکٹ کی منظوری،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے جیل ریفارمز کا جامع پلان طلب کر لیا
-
سولرز پر ٹیکس کے حوالے سے سندھ حکومت کی تشویش پر وفاق نے ٹیکس نہ لگانے کی یقین دھانی کرائی ہے، ناصرحسین شاہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.