پاکستان پیپلز پارٹی کا حکومت سے آئی ایم ایف معاہدے میں شفافیت کا مطالبہ

حکومت سو بار یو ٹرن لینے کے بعد آئی ایم ایف کے کی پاس گئی، یہ سکیورٹی نہیں معیشت کا معاملہ ہے، معاہدہ کی تفصیلات پارلیمان میں پیش کی جائے، پی پی پی رہنما کا بیان

پیر 11 فروری 2019 15:37

پاکستان پیپلز پارٹی کا حکومت سے آئی ایم ایف معاہدے میں شفافیت کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت سے آئی ایم ایف معاہدے میں شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سو بار یو ٹرن لینے کے بعد آئی ایم ایف کے کی پاس گئی، یہ سکیورٹی نہیں معیشت کا معاملہ ہے، معاہدہ کی تفصیلات پارلیمان میں پیش کی جائے۔ ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ حکومت سے پہلے اور بعد میں تحریک انصاف کے رہنماء آئی ایم ایف جانے کی تردید کرتے رہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ عوام اور پارلیمان کو بتایا گیا آئی ایم ایف نہیں جائینگے ۔ شیری رحمان نے کہا کہ یقین دہانی کے باوجود حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو خفیہ کیوں رکھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہاکہ حکومت آئی ایم ایف سے کتنا قرضہ لے رہی ہے اور کن شرائط پر لے رہی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ ملکی معیشت کو بحران میں ڈال کر آئی ایم ایف پیکج لیا جا رہا۔شیری رحمانننے کہا کہ آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج لینا ہی تھا تو کشکول لئے کیوں پھر رہے ہیں ۔ شیری رحمان نے کہا کہ سالانہ بجٹ سے پہلے آئی ایم کی شرائط ماننے کا مطلب حکومت ملکی معیشت تباہ کر چکی ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ معاہدے کا مطلب اس بار ملک کا سالانہ بجٹ آئی ایم ایف ہیڈکواٹر سے آئیگا۔

شیری رحمان نے کہا کہ عوام نئینمہنگائی کی سونامی کے لئے تیار رہے۔ شیری رحمان نے کہاکہ اس سال تمام بجٹ اہداف آئی ایم ایف طے کریگا۔ شیری رحمان نے کہا کہ آئے ایم ایف نے حکومت کو روپے کی قدر مزید کم کرنے کی شرط بھی رکھی ہے۔کیا آئی ایم ایف کے کہنے پر صوبوں کا بجٹ کم کیا جا رہا ہی ۔ شیری رحمانننے کہا کہ یہ سکیورٹی نہیں معیشت کا معاملہ ہے، معاہدہ کی تفصیلات پارلیمان میں پیش کی جائے۔شیری رحمان نے کہاکہ حکومت شفافیت کو یقینی بنائے اور معاہدے سے پہلے ہمارے خدشات دور کرے۔