Live Updates

15فروری تک پنجاب میں پی ٹی آئی کا صفایا ہوجائیگا، رانا ثناءاللہ کا دعویٰ

پی ٹی آئی کے30 کے قریب ارکان کو یقین دلایا گیا کہ علیم خان کو کلین چٹ مل جائے گی، واضح کرودوں کہ اگر15 فروری تک علیم خان کو کلین چٹ نہ ملی تو پی ٹی آئی کا پنجاب میں صفایا ہوجائے گا، یہ تمام لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 12 فروری 2019 19:51

15فروری تک پنجاب میں پی ٹی آئی کا صفایا ہوجائیگا، رانا ثناءاللہ کا دعویٰ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 فروری 2019ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ علیم خان کوکلین چٹ نہ ملنے پرپی ٹی آئی کا صفایا ہوجائیگا، پی ٹی آئی کے 25 ،30 لوگوں کو یقین دلایا گیا کہ علیم خان کو کلین چٹ مل جائے گی، اگر15فروری تک اگر علیم خان کو کلین چٹ نہ ملی تو پی ٹی آئی کا پنجاب میں صفایا ہوجائے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو علیم خان کی گرفتاری کا دو تین دن معلوم تھا۔

پرویز الٰہی کے بارے میں یہ تھا کہ ان کو گرفتار کرکے قربانی دی جائے، لیکن ان کے بڑبڑانے پر معاملہ ٹل گیا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین اور علیم خان کا پی ٹی آئی میں اہم کردار ادا ہے۔ ہمارے ساتھ جو لوگ رابطے میں ہیں۔ ان 25،30 لوگ لوگوں کو یقین دلایا گیا ہے، کہ علیم خان کو کلین چٹ مل جائے گی، اب ان کو کہا گیا ہے کہ 15 فروری تک کلین چٹ مل جائے گی۔

(جاری ہے)

میں 20 سال پنجاب میں حکومت یا اپوزیشن میں رہا ہوں، میں سب کوجانتا ہوں۔میں انکو بتا دوں کہ 15فروری کو علیم خان کو کلین چٹ دلوائیں ، اگر کلین چٹ دلوائی نیب فارغ ہوجائے گا، اگر نہ دلوائی توپی ٹی آئی فارغ ہوجائے گی۔اگر پرویز الٰہی کو پکڑوایا تو پھر ویسے ہی فارغ ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ15فروری تک اگر علیم خان کو کلین چٹ نہ ملی تو پی ٹی آئی کا پنجاب میں صفایا ہوجائے گا۔

لیکن جہاں تک میں سمجھتا ہوں اس کے مطابق علیم خان کو کلین چٹ نہیں مل سکے گی۔وہ اس لیے کہ اگر عمران خان نے اپوزیشن کے لوگوں کو پکڑوانا ہے تو پھراس کو اپنے بندے دینے پڑیں گے۔پرویز خٹک کو بھی جانا پڑے گا۔عاطف خان، محمود خان کو استعفیٰ دینا پڑے گا، شاہ محمود قریشی کے خلاف بھی فائل تیار ہورہی ہے۔اب صورتحال ایسی آگئی تھی کہ اس سے زیادہ آگے نہیں بڑھا جاسکتا تھا۔

اس لیے علیم خان کی قربانی دینی پڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق یہ بالکل جھوٹ بول رہے ہیں، کہ ہم نے ایف آئی آر نہیں کاٹی، اصل میں انہوں نے تھانے میں جانے کی بجائے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے عدالت میں درخواست دی، 27 کو آرڈر ہوئے اور 28 کو ایف آئی آر درج ہوگئی۔اس وقت بھی ٹرائل کورٹ میں 124 لوگوں کے خلاف شہادتیں چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کو وزراء نے بیانات دے کرخراب کر دیا۔ یہ کہتے تھے کہ 72 گھنٹوں میں سزائیں دیں گے، لیکن اب 30 دنوں میں بھی رپورٹ نہیں آئے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات