پاکستان سمیت دنیا بھر میں13فوری کو ورلڈ ریڈیو ڈے منایاگیا

رواں برس ورلڈ ریڈیو ڈے کی تھیم کومکالمہ، برداشت اور امن کا نام دیاگیا ہے،2012 میں پہلی بار ورلڈ ریڈیو ڈے کا انعقاد کیا گیا تھا پاکستان بننے سے پہلے ہی 1935میں پشاور ریڈیو اسٹیشن قائم ہوا ، قیام پاکستان کے بعد سب سے پہلا ریڈیو اسٹیشن کراچی میں 14اگست 1948کو قائم ہوا

بدھ 13 فروری 2019 15:42

پاکستان سمیت دنیا بھر میں13فوری کو ورلڈ ریڈیو ڈے منایاگیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں 13فروری کوریڈیو کا عالمی دن منایاگیا،رواں برس ورلڈ ریڈیو ڈے کی تھیم کومکالمہ، برداشت اور امن کا نام دیاگیا ہے۔یونیسکو کے زیر اہتمام 2012 میں پہلی بار ورلڈ ریڈیو ڈے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ابلاغ کے ذرائع دن بدن جدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اس کے باوجود 21ویں صدی میں بھی ریڈیو کی اہمیت کم نہیں ہو سکی۔

ورلڈ معلومات کے اس بہترین ذریعے کی افادیت اجاگر کرنے کے لئی13فروری کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریڈیو کا عالمی دن منایاگیا۔انسان کی تفریح، پیغامات کے حصول اور معلومات کی فراہمی کے لیے بہت سی ایجادات ہوئیں لیکن ترقی کے اس جدید دور میں بھی ریڈیو خبر رسانی کا سستا اور تیز ترین ذریعہ مانا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہوا پر صوتی لہروں کا سفر زیادہ پرانی بات نہیں، اس سب کی شروعات 1880میں ہوئی تھی۔

جب مارکونی نے اپنے پیشرو ہرٹز کے برقی لہروں کے نظام کو پڑھنا شروع کیا اور بالآخر 1897میں اپنی ایجاد کو متعارف کرایا۔ہنگامی حالات اور آفات کے دوران عالمی سطح پر کردار ادا کرنے والا ریڈیو سماجی زندگیوں پر بھی اثر انداز ہوا۔ یہ شہری مراکز سے دور مضافاتی مقامات، انٹرنیٹ اور بجلی کی سہولت دستیاب نہ ہونے والے علاقوں کے مکینوں کو بھی دنیا سے جوڑنے کا سبب بنتا ہے۔

سنہ 1919 میں پہلی بار امریکی شہر میڈیسن میں واقع یونیورسٹی آف وسکنسن نے انسانی آواز کو صوتی لہروں کے ذریعے بڑے پیمانے پر نشر کیا۔امریکا کے شعبہ کامرس کے اعداد و شمار کے مطابق ریڈیو کا پہلا تجارتی لائسنس 15 ستمبر 1921 کو اسپرنگ فیلڈ میسا چوسٹس کے ڈبلیو بی زیڈ اسٹیشن کو دیا گیا۔ گویا 15 ستمبر 1921 ریڈیو کے بطور تجارتی مقاصد استعمال کا پہلا دن تھا ۔

برصغیر پاک و ہند میں مارچ 1926 میں انڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نجی حیثیت میں قائم ہوئی اور اس نے جولائی 1927 میں بمبئی میں پہلا اسٹیشن قائم کر کے ہندوستان میں باقاعدہ نشریات کا آغاز کیا۔ستمبر 1939 میں دہلی سے تمام زبانوں میں خبرنامہ نشر کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔بارہ نومبر سنہ 1939 وہ تاریخ ساز دن تھا جب عید کے روز قائد اعظم محمد علی جناح نے انڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن جو اب آل انڈیا ریڈیو بن چکا ہے، اس کے بمبئی اسٹیشن سے تاریخ ساز خطاب کیا۔

تین جون 1947 کو قائد اعظم نے اس تاریخ ساز ادارے کے پلیٹ فارم سے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ خود مختار ریاست کے قیام کا اعلان کیا۔14 اگست 1947 نہ صرف مسلمانان ہند کے لیے بلکہ پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے لیے بھی تاریخ ساز دن تھا، جب اس ادارے نے ایک نئے ادارے کی حیثیت سے مملکت خداداد پاکستان کے قیام کا اعلان کیا۔ بعد ازاں اس ادارے کا نام تبدیل کرکے ریڈیو پاکستان رکھا گیا۔

آزادی کے بعد ریڈیو پاکستان نے اپنی مستحکم شناخت بنائی اور اردو کے علاوہ 20 علاقائی زبانوں کو رابطے کے ذرائع کے طور پر استعمال کر کے اور جدید مواصلاتی مہارت کے استعمال کے ذریعے معلومات کی نشر و اشاعت، پاکستانی قومیت، اس کے نظام اور ثقافت کے احترام کے جذبات کو فروغ دیا۔ غیر ملکی نشریات کا باقاعدہ آغاز ایک سال بعد کیا گیا۔کھیل کا میدان ہو یا سیاست، صحت ہو یا شعبہ زندگی کا کوئی بھی موضوع، ریڈیو پاکستان نے ہر موضوع پر ہی بات کی۔

ریڈیو نے معاشرے کی اصلاح بھی کی اور کئی ایسے صداکار بھی دیئے جن کو سننے کے لئے لوگ خاص اہتمام کرتے ہیں۔سال2008میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے اطلاعات کی ترسیل میں ریڈیو کے کردار کو سراہنے کے لیے 13 فروری کو ریڈیو کے عالمی دن کے طورپرمنانے کا اعلان کیا۔ یہ دن 1946میں اقوام متحدہ کے ریڈیو کے قیام کا دن ہے۔