عابد باکسر کو قتل کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا

فراڈ کے مقدمے میں عابد باکسرکی ضمانت میں 23 فروری تک توسیع کر دی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 14 فروری 2019 12:17

عابد باکسر کو قتل کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 فروری 2019ء) : سابق انسپکٹرپنجاب پولیس عابد باکسر کے خلاف سیشن کورٹ میں قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ کے روبرو عابد باکسر سے متعلق تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ پولیس قلعہ گجر سنگھ نے عابد باکسر کو قتل کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ہے۔ جبکہ فراڈ کے مقدمےمیں عابد باکسرکی ضمانت میں 23 فروری تک توسیع کر دی گئی۔

عدالت نے تھانا ملت پارک پولیس سے آئندہ سماعت پر مکمل ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایا گیا تھا۔ عابد باکسر پر ان کاؤنٹرز کرنے اور لوگوں کا قتل کرنے سمیت فراڈ کے بھی کئی الزامات تھے۔ عابد باکسر نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف ،طاہرالقادری کو قتل کرنے کے لیے مشتاق سکھیرا کو لائے تھے۔

(جاری ہے)

ماڈل ٹاون میں ہونے والا تصادم طاہرالقادری کو نشانہ بنانے کے لیے ہوا تھا۔ عابد باکسر کے انکشافات نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے لیے کئی مشکلات کھڑی کر دی تھیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے عابد باکسر کے تمام الزامات کو مسترد کیا جس کے بعد سابق انسپکٹرپنجاب پولیس عابد باکسر نے شہبازشریف کوچیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنج قبول کریں ثبوت نہ دے سکا تومعافی مانگ کرباہرچلا جاؤں گا۔

22 جولائی 2018ء کو عابد باکسر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے حامد میر کے پروگرام میں میرا ذکر کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ وہ مجھے نہیں جانتے ۔ شہبازشریف سے کہتا ہوں کہ اتنا کہنے سے جان نہیں چھوٹے گی جے آئی ٹی ضرور بنے گی۔ ظلم کی انتہاء ہے کہ میں 12 سال دربدر پھرتا رہا۔11 سال اپنے بچوں سے دور رہا۔ میاں صاحب میرا چیلنج قبول کریں میں ثبوت دینے کوتیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب، میں زندگی میں گلبرک میں ایس ایچ او نہیں رہا۔ تاہم آج عابد باکسر کو قتل کے مقدمے میں بے گناہ قرار دے کر فراڈ کے مقدمے میں ان کی ضمانت میں توسیع کر دی گئی ہے۔