فریال تالپور، منظور وسان اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے کا معاملہ

عدالت نے دیگر وکلا کے دلائل کیلئے سماعت22 فروری تک ملتوی کردی

جمعہ 15 فروری 2019 20:16

فریال تالپور، منظور وسان اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے کا معاملہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں پیپلز پارٹی رہنما فریال تالپور، منظور وسان، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے کا معاملہ ، عدالت نے دیگر وکلا کے دلائل کیلئے سماعت22 فروری تک ملتوی کردی ۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور ،منظور وسان ، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت ہوئی سماعت کے موقع پر فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اس کیس میں جے آئی ٹی کا حوالہ غیر متعلق ہے، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ پر نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا ، میڈیا ٹرائل کرنا ہے تو کرلیں مگر کیس کا فیصلہ عدالت کرتے ہے میڈیا نہیں ، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی پر ٹاک شوز میں بات کرنے سے بھی روکا تھا ، جب تک نیب کی تفتیشی رپورٹ نہ آجائے اس موضوع پر بات نہیں کرنی چاہئے ، درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس السلام کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے مکمل تحقئقات کے بعد سچ کو سامنے رکھ دیا ہے، ٹاک شوز پر اعتراض کرنے والوں کے وزرا اچھل اچھل کر میڈیا پر بیانات دیتے ہیں ، کوئی کسی کی بہن ہو یا بھائی یہ نہیں دیکھنا ہے صرف یہ دیکھیں ئہ قوم کے نمائندے ہیں ، فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ انہیں ذاتی حملے سے کرنے سے روکا جائے صرف قانون پر بات کریں ، فاروق نائیک اور وکیل درخواست گزار کے درمیان تلخ کلامی پر عدالت نے مداخلت کرکے دونوں وکلا کو خاموش کرادیا ،خواجہ شمس السلام کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا نواز شریف کیس کا فیصلہ فریال تالپور پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

فریال تالپور نے اثاثے کیسے بنائے،تحقیقات کی ضرورت ہے،جعلی اکاوئنٹس سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا ہے، عدالت نے دیگر وکلا کے دلائل کیلئے سماعت22 فروری تک ملتوی کردی