پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے ذریعے افغانستان میں بھارت کی 600 ملین ڈالر کی برآمدات محدود کر دیں

پاکستان نے بھارت کی یکطرفہ تجارتی بندش کا جواب دینے کی منصوبہ بندی کرلی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 فروری 2019 17:11

پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے ذریعے افغانستان میں بھارت کی 600 ملین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 فروری 2019ء) : پاکستان نے بھارت کی یکطرفہ تجارتی بندش کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت کامرس کے اعلیٰ حکام نے پلوامہ حملے کے تناظر میں سب سے پسندیدہ قوم(ایم ایف این) کی حیثیت سے دستبردار ہونے اور دوطرفہ تجارت کی بندش پر بھارت کو جواب دینے کے لیے 3سے4نکاتی لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی۔

پاکستان نے بھارت کی 90 اشیاء کو منفی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جس کے تحت بھارت کی افغانستان کو کی جانے والی 500 سے 600 ملین ڈالر کی برآمدات محدود کر دی گئی ہیں۔ یہ امکان بھی ظاہر کیا گیا کہ بھارت کی جانب سےافغانستان کو بھجوائی جانے والی 600 ملین ڈالر کی برآمدات پر فوڈ انسپکشن اور سامان کی جانچ پڑتال کی مد میں پابندی بھی عائد کی جائے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان پر خوب الزام تراشی کی اور پاکستانی مصنوعات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کردی تھی۔ بھارت کی افغانستان برآمدات پر پابندی کے حوالے سے وزارت کامرس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نجی ٹیلی ویژن چینل کو بتایا کہ منصوبے کے تحت پاکستان خام مال، کپاس اور کچھ مشینری کی درآمدات پر پابندی عائد نہیں کرے گا کیوں کہ وہ صنعت کے لیے ضروری ہے. عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان ایم ایف این حیثیت سے دستبرداری کا معاملہ ورلڈ ٹریڈ آرگنا ئز یشن(ڈبلیو ٹی او)میں نہیں اٹھائے گا ، کیو نکہ پاکستان نے بھارت کی اس حیثیت میں توسیع نہیں کی ہے. انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی مکمل ہوچکی ہے اور وزارت کامرس اسے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس کی منظوری لے گی. اگر قومی سلامتی کونسل اس پر عمل درآمد کراتی ہے تو دو طرفہ تجاری میں بھارت بڑے خسارے میں رہے گا‘دونوں ممالک کے درمیان 2اعشاریہ183ارب ڈالرز کی تجارت ہوتی . جس میں بھارت سے درآمدات 1اعشاریہ8ارب ڈالرز اور پاکستان سے برآمدات 35کروڑ ڈالرز ہے. اگر پاکستان ، نئی دہلی کے ردعمل میں درآمدات بند کرتا ہے تو بھارت زیادہ خسارے میں رہے گا‘اہم بات یہ ہے کہ اگر پاکستان ٹرانز ٹ ٹریڈ برائے افغانستان کے تحت کراچی سے بھارتی اشیا کی درآمدات بند کرتا ہے اس سے بھارت کو 60کروڑ ڈالرز کا مزید نقصان ہوگا.