مستقل مصیبت بنی منتشر قومی موومنٹ کا متعصبانہ مکروہ پھر سامنے آگیا، احسان ابڑو

حکومت نے پبلک اسکول کو آئی بی اے سکھر کے زیرِ انتظام اس لیئے دیا اسے بھی ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں شامل کرا چکا ہے، سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی حیدر آباد

جمعرات 14 مارچ 2019 20:31

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے سیکریٹری اطلاعات احسان ابڑو نے متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی کی پریس کانفرنس پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ مستقل مصیبت بنی ہوئی منتشر قومی موومنٹ کا متعصبانہ مکروہ چہرہ ایکبار پھر کھل کر عوام کے سامنے آگیا ہے پیپلزپارٹی حکومت نے پبلک اسکول کو آئی بی اے سکھر کے زیرِ انتظام اس لیئے دیا ہے کہ آئی بی اے سکھر اس سے پہلے سکھر پبلک اسکول کا انتظام سنبھال کر اسے بھی ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں شامل کرا چکا ہے اور انکی اسی کارکردگی کی بنا پر پبلک اسکول حیدرآباد بھی آئی بی اے کے سپرد کیا گیا، منتشر قومی موومنٹ کے منتشر لوگ پبلک اسکول کی زمین کے بارے میں بھی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں پبلک اسکول کی زمین پیپلزپارٹی کے رہنما میر فتح تالپور کے خاندان نے اسکول کیلئے عطیہ کی تھی جبکہ حکومت سندھ نے کبھی بھی وہاں یونیورسٹی بنانے کا اعلان نہیں کیا.

پبلک اسکول کے گورننگ بورڈ میں حیدرآباد کے کرپٹ میئر کو شامل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس کرپٹ میئر کو خود منتشر قومی موومنٹ کرپشن اور لوٹ مار کے الزامات کی بنیاد پر جبری رخصت پر بھیج چکی ہے، جبکہ میئر اور انکے خاص حواریوں کی لوٹ مار کے چرچے حیدرآباد میں زبان زدِ عام ہیں، احسان ابڑو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا این آئی سی وی ڈی کا قاسم آباد منتقلی کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے بلکہ دل کے امراض کے اس اہم ادارے کی مزید بہتری اور جدت کے لیئے انتظامات کیئے جا رہے ہیں جبکہ قاسم آباد ہسپتال میں کارڈیو یونٹ علیحدہ سے قائم کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم نے اپنے ادوار میں حیدرآباد دیہی اور شہری کا تعصب قائم کیا اور حیدرآباد کی دیہی آبادی اور پیپلزپارٹی کو مکمل نظرانداز کیا حیدرآباد کو ملنے والے اربوں روپے کے فنڈز میں کرپشن کی اور صرف شہر کے ان مخصوص علاقوں میں بھی ناقص ترقیاتی کام کئے جو ان کے جیتے ہوئے حلقے تھے،متحدہ کو اپنے ٹکڑے ٹکڑے اور ختم ہوتے وجود کو قائم رکھنے پر توجہ دینی چاہیے اور اپنے رہنماؤں اورمیونسپل کارپوریشن کے میئر کی ناقص کارکردگی اور ہوشربا کرپشن پر سختکارروائی کرنے کی ضرورت ہے جس پر متحدہ کے اپنے کارکن و اراکین میونسپل کارپوریشن سراپا احتجاج رہے ہیں، فاروق ستار ایم کیو ایم رہنماؤں کی لوٹ مار ڈاکوں اور اربوں روپے کے اثاثوں کے انکشافات کر چکے ہیں.

ایچ ڈی اے کے گورننگ بورڈ میں ایم کیو ایم کے میئرکو شامل کرنے کا جواز اس لئے نہیں بنتا کیوں کہ متحدہ خود ان کو انکی کرپشن لوٹ مار اور اقرباپروری پر اپنی جماعت سے لاتعلق کرکے جبری رخصت پر بھیج چکی ہے، صغیر احمد قریشی نہ صرف پیپلزپارٹی حیدرآباد شہری کے صدر ہیں بلکہ وہ شہر حیدر آباد سے انتخابات میں بھی حصہ لے چکے ہیں. ایم کیو ایم پرویز مشرف کے دور اقتدار سے لیکر آجتک ہر حکومت کے ساتھ شریک اقتدار رہی ہے مگر انہوں نے کبھی کسی حکومت سے عوامی مسائل کی بنیاد پر علیحدگی اختیار نہیں کی بلکہ اپنے مکروہ ذاتی مالیاتی اور جماعتی مفادات کو مد نظر رکھتے ہو ئے مختلف حکومتوں کو بلیک میل کیا ہے جسکا نتیجہ حالیہ انتخابات میں حیدرآباد اور کراچی کی عوام کی جانب سیان کی بدترین شکست کی صورت میں ظاہرہوا،پیپلزپارٹی حکومت پچھلے پانچ سال سے متحدہ کے حیدرآباد اور کراچی کے میئرز کو اربوں روپے کے فنڈز محض شہروں کی صفائی ستھرائی کی مد میں فراہم کر چکی ہے جبکہ شہروں کی حالت عوام کے سامنے ہے، پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات نے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کی میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کو آج تک ملنے والے اربوں روپے کے فنڈز کی آڈٹ کرائی جائے، حیدرآباد کے اربوں روپے کے اثاثوں کی کوڑیوں کے مول بندربانٹ پلاٹوں کی چائنا کٹنگ کے ذریعے فروخت کی تحقیقات کرکے منتشر قومی موومنٹ کے کرپٹ میئر ان کے حواریوں، بااثر تنظیمی ذمیداران اور ارکان اسمبلی کواس میگا لوٹ مار میں ملوث ہیں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے�

(جاری ہے)