Live Updates

کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے تکنیکی ماہرین کی ملاقات

تکنیکی امور طے پا گئے ہیں ،مذاکرات کا اگلا دور 2 اپریل کو واہگہ میں ہوگا 'چین کا خیر مقدم

منگل 19 مارچ 2019 23:01

کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے تکنیکی ماہرین کی ملاقات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے تکنیکی ماہرین کے درمیان مذاکرات میں تکنیکی امور سمیت راہداری کے نقشے، سڑکیں اور دیگر امور پر بات چیت کا دور ختم ہوگیا جس میں تکنیکی امور طے پا گئے ہیں ،مذاکرات کا اگلا دور 2 اپریل کو واہگہ میں ہوگا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے تکنیکی ماہرین کے درمیان زیرو پوائنٹ پر ہونے والی یہ ملاقات 3 گھنٹے تک جاری رہی، دونوں ملکوں کے ماہرین پر مشتمل وفود نے شرکت کی۔

ڈیرہ بابا نانک کے اس مقام کو بھارت کی طرف سے کرتارپور راہداری کے لیے زیرو پوائنٹ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک نے دونوں ممالک نے منصوبے سے متعلق تکنیکی امور پر اتفاق کرلیا ہے اور راہداری کے حوالے سے نشاندہی مکمل کرلی جبکہ دونوں اطراف نے کرتار پور راہداری سڑک کے اطراف اپنے اپنے علاقوں میں خاردار باڑ بھی لگا دی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے سڑک کی اونچائی سمیت دیگر تکنیکی امور طے کرلیے، جس کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا اگلا دور 2 اپریل کو واہگہ میں ہوگا۔ ملاقات سے متعلق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے نمائندگان اپنی اپنی حکومتوں کو آج کے مذاکرات پر رپورٹس جمع کروائیں گے جبکہ سروے کی رپورٹس بھی حکومتوں کو پیش کی جائیں گے۔

ذرائع کے حوالے سے رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ سروے رپورٹس کے بعد کراسنگ پوائنٹس پر اتفاقِ رائے کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے اپنی طرف سے اس منصوبے کا سنگ بنیاد 28 نومبر 2018 کو کرتارپور صاحب پر وزیر اعظم عمران خان نے رکھا تھا۔ جس کے بعد کرتارپور راہداری پر بات چیت کے لے اور مذاکرات کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان اور بھارت نے اپنے حکام کے دوروں پر رضامندی کا اظہار کیا تھا، جس کے تحت پاکستانی وفد نے 14 مارچ کو دہلی کا cدورہ کیا تھا جبکہ بھارتی وفد کا آئندہ ماہ 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر پاکستان کے دورے کا امکان ہے۔

اس سے قبل جنوری میں پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری پر ایک مسودہ بھارت کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا اور اس دستاویز پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کو دورے کی دعوت دی تھی۔ تاہم اس موقع پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پیش کش کو قبول کرنے کے بجائے اجلاس بلانے پر زور دیا گیا تھا اور پاکستانی حکام سے کہا گیا تھا کہ وہ 26 فروری یا 7 مارچ کو دہلی کا دورہ کریں، اگرچہ اسلام ا?باد اور دہلی کی جانب سے جوابی تجاویز نے اس معاملے پر تعطل کا تاثر ظاہر کیا تھا لیکن اسلام ا?باد کی جانب سے اپنے اصلی تجویز پر بھارت کی پوزیشن پر ردعمل کے بجائے اس بات پر زور دیا گیا کہ ’اس عمل کو ا?گے بڑھائیں‘۔

سرکاری سطح پر اس بات کے حوالے سے بھارت کی جانب سے اس راہداری پر تکنیکی امور پر بھی بات چیت کی تجویز دی گئی تھی۔ بعد ازاں 14 مارچ کو پاکستانی وفد واہگہ بارڈر کے راستے بھارت گیا تھا، جہاں کرتارپور راہداری کے ا?پریشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ۔ ادھر سرکاری پاکستان نے رپورٹ کیا کہ چین نے پاکستان اور بھارت کے حکام کے درمیان کرتارپور راہداری کے لیے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کا خیر مقدم کیا ہے۔

بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس معاملے پر پیش رفت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو مزید کم کرنے اور خطے کی صورتحال بہتر کرنے میں مدد دے گی۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اختلافات کو ٹھیک کرنے کے لیے خیر سگالی کا مظاہرہ کریں اور مشترکہ طور پر خطے کے امن و استحکام کا تحفظ کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات