فوجی عدالتیں ،سیاسی جماعتیں نہ مانیں تو مدت میں توسیع نہیں ہو گی، فوا د چوہدری

فوجی عدالتوں کی اب بھی ضرورت ہے ،حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوشش کریگی، آصف زرداری کا مستقبل میں جیل میں آنا جانا نظر آ رہا ہے،بینظیر انکم سپورٹ پرگرام کا نام تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں، میڈیا سے گفتگو /انٹرویو نواز شریف کے دور میں پٹرول کی عالمی مارکیٹ میں قیمتیں انتہائی کم تھیں،حالیہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھی ہیں، وزیراطلاعات

پیر 1 اپریل 2019 14:13

فوجی عدالتیں ،سیاسی جماعتیں نہ مانیں تو مدت میں توسیع نہیں ہو گی، فوا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2019ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ فوجی عدالتوںکے معاملے پر سیاسی جماعتیں نہ مانیں تو مدت میں توسیع نہیں ہوگی،آصف زرداری کا مستقبل میں جیل میں آنا جانا نظر آ رہا ہے،بینظیر انکم سپورٹ پرگرام کا نام تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں۔ پیر کو برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں وزیراطلاعات نے کہاکہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سیاسی جماعتوں میں اس معاملے پر اتفاقِ رائے پر منحصر ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر سیاسی جماعتیں متفق نہ ہوئیں تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع نہیں ہو گی۔فواد چوہدری نے کہاکہ حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوشش کریگی اور اگر اس پر اتفاقِ رائے ہوتا ہے تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع ہو گی۔

(جاری ہے)

اگر باقی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ اب توسیع کی ضرورت نہیں ہے تو یہ توسیع نہیں ہو گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ ملک کو فوجی عدالتوں کی اب بھی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ فوجی عدالتوں کا قیام غیر معمولی حالات میں ایک غیر معمولی قدم تھا،ہم سمجھتے ہیں کہ فوجی عدالتوں نے کامیابی کے ساتھ ڈیلیور بھی کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ فوجی عدالتوں کی اب بھی ضرورت ہے۔ ہم دہشت گردی کو مکمل شکست دینے کے بہت قریب ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ توسیع ضروری تھی اور اب بھی بہت اچھا ہو گا کہ یہ توسیع دوبارہ دی جائے لیکن ظاہر ہے یہ اس صورت میں ممکن نہیں کہ اگر اس معاملے پر قومی اتفاقِ رائے نہ ہو جیسا کہ قومی ایکشن پلان کے وقت تھا۔

ایک اور نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ پہلی بارہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بلاتفریق احتساب کاعمل شروع کیاہے اوربدعنوان عناصر کو سزا دی جارہی ہے۔بدعنوانی سے پاک پاکستان، پاکستان تحریک انصاف کابیانیہ ہے اورلوگوں نے پارٹی کواسی مقصد کے لئے مینڈیٹ دیاہے۔فوادچوہدری نے کہاکہ پلی بارگین دونوں رہنمائوں کے لئے نیب کے پلی بارگین کے قانون کے تحت ریلیف حاصل کرنے کاایک راستہ ہوسکتاہے۔

تیل کی قیمتوں کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ یہ عالمی منڈی سے منسلک ہیں تاہم حکومت لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے اس پر70ارب روپے کی اعانت دے رہی ہے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرا طلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ آصف زرداری کیخلاف بنائے گئے مقدمات ہمارے دورکے نہیں ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ آصف زرداری کیخلاف مقدمات نواز شریف دور میں بنے۔

انہوںنے کہاکہ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق مقدمات 16-2015میں بنائے گئے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن نے ان کیسز کی بہت اچھے طریقے سے تحقیقات کیں۔انہوںنے کہاکہ توقع ہے کہ ن لیگ ان کیسز کے حوالے سے نیب سے تعاون کریگی۔انہوںنے کہاکہ آصف زرداری کا مستقبل میں جیل میں آنا جانا نظر آ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پرگرام کا نام تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں۔

انہوںنے کہاکہ غربت کے خاتمے کیلئے ’’احساس ‘‘کے نام پر نیا پروگرام شروع کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پروگرام کے تحت بیروزگاروں کو قرضے ، بے گھروں کو چھت دینگے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ احساس پروگرام میں کمزور طبقے کی مالی معاونت بھی شامل ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو کاروبار میں بھی معاونت فراہم کرینگے۔

انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کیساتھ بی آئی ایس پی بھی چلتا رہے گا۔انہوںنے کہاکہ اعجاز شاہ کو وفاقی وزیر پارلیمانی امور بنایا گیا ہے ۔فواد چوہدری پٹرول درآمد کیا جاتا ہے اور قیمتیں عالمی مارکیٹ سے منسلک ہیں۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے دور میں پٹرول کی عالمی مارکیٹ میں قیمتیں انتہائی کم تھیں،حالیہ دنوں میں پٹرول کی عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھی ہیں