بھارتی انتخابات مسترد :مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال

پہلے مرحلے کے لیے 20 ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، پولنگ 7 مراحل میں مکمل ہو گی‘لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے بی جے پی اور کانگرس پارٹی کے درمیان مقابلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 اپریل 2019 11:04

بھارتی انتخابات مسترد :مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال
سری نگر/نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 اپریل۔2019ء) بھارت میں انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ جاری ہے تاہم بھارتی انتخابات کے پہلے مرحلے پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور نام نہاد انتخابات کے خلاف شٹر ڈاﺅن ہڑتال ہے. حریت قیادت کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں بھارتی انتخابات کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی ہے جس کے دوران تمام کاروباری مراکز بند ہیں.

کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق حریت قیادت نے نام نہاد بھارتی انتخابات سمیت کشمیر عوام اور قیادت کے خلاف مظالم پر آج مقبوضہ وادی میں مکمل شٹر ڈاﺅن کا اعلان کیا تھا .

(جاری ہے)

حریت کانفرنس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کا مقصد جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو نیشنل انویشٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے دہلی کی تہاڑ جیل منتقل کرنے، میر واعظ عمر فاروق سے دہلی میں این آئی اے ہیڈکوارٹرز میں تفتیش کرنے اور حریت راہنما سید علی گیلانی کے دونوں بیٹوں کو مسلسل ہراساں کرنے کے خلاف ہے.

دوسری جانب بھارت میں انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے 20 ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، پولنگ 7 مراحل میں مکمل ہو گی. بھارت کی 29 ریاستیں اور 7 یونین علاقے ہیں، ملک بھر میں ووٹروں کی کل تعداد 90 کروڑ ہے جن کے لیے 10 لاکھ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں. بھارتی پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کی 543 نشستیں ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے کم از کم 272 نشستیں درکار ہوں گی.

پولنگ کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو شروع ہو گی‘پولنگ کے پہلے مرحلے میں 20 ریاستوں میں 91 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوگی، کئی ریاستوں میں پولنگ کا عمل ایک سے زیادہ مراحل میں مکمل ہو گا.بھارتی پارلیمان کے ایوانِ زیریں یعنی لوک سبھا کی 543 نشستیں ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے کم از کم 272 نشستیں درکار ہوں گی، پولنگ کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو شروع ہو گی.

رپورٹ کے مطابق ایک ارب 30 کروڑ آبادی والے ملک میں 7 مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کا آج پہلا روز ہے، یہ انتخابات کل 6 ہفتوں میں مکمل ہوں گے. بھارت میں کل 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز میں سے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے. آج ہونے والے پہلے مرحلے میں 20 ریاستوں اور وفاقی انتظامی علاقوں کی 91 نشستوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے جبکہ منگل کو پرتشدد واقعات میں 7 افراد کے قتل کے بعد سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں.

جن ریاستوں میں آج انتخابات ہورہے ہیں ان میں اترپردیش، آروناچھل پردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، مہاراشٹرا، مزورام، مانی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، اوڈیشا، سکم، تیلانگانا، تری پورا، اتر پردیش، اتر کھنڈ، مغربی بنگال، اندمن، نکوبر اور لکشادیپ شامل ہیں. بھارت میں 7 مراحل میں ہونے والے انتخابات میں پارلیمنٹ کی 543 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی، جن میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کا اعلان 23 مئی کو ہوگا.

آج سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات کا یہ مرحلہ 19 مئی تک جاری رہے گا، جہاں دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو 13 ریاستوں، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، مقبوضہ جموں اور کشمیر، کرناٹکہ، مہاراشٹرا، مانی پور، اوڈیشا، تمل ناڈو، تری پورا، اتر پردیش، مغربی بنگال، پودوچھری کی 97 نشستوں پر انتخابات ہوں گے. اسی طرح 23 اپریل کو شروع تیسرے مرحلے میں 14 ریاستوں آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، گوا، جموں اینڈ کشمیر، کرناٹکہ، کریلا، مہاراشٹرا، اوڈیشا، اتر پردیش، مغربی بنگال، دادرا اور نگر حویلی، دامان اور دیو کی 115 نشستوں پر الیکشن منعقد کیے جائیں گے.

بھارتی انتخابات کا چوتھا مرحلہ 29 اپریل کو ہوگا، جہاں 9 ریاستوں کی کل 71 نشستوں پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا، جن ریاستوں میں اس مرحلے میں انتخابات ہوں گے اس میں بہار، مقبوضہ جموں کشمیر، جھاڑ کھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اوڈیشا، راجستھان، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں. پانچویں مرحلے میں 6 مئی کو بھارت کی 7 ریاستوں میں 51 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، جس میں بہار، بھارت کے زیر تسلط جموں اور کشمیر، جھاڑکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، اترپردیش اور مغربی بنگال کی ریاستیں ہیں.

لوک سبھا کی نشستوں کے لیے انتخابات کا چھٹا مرحلہ 12 مئی کو سجے گا، جہاں بہار، ہریانہ، جھاڑ کھنڈ، مدھیہ پردیش، اترپردیش، مغربی بنگال، دہلی میں 59 نشستوں پر انتخابات ہوں گے. بھارتی انتخابات کا آخری مرحلہ 19 مئی کو ہوگا، جس میں 8 ریاستوں کی 59 نشستوں پر انتخابی لڑائی لڑی جائے گی، ان ریاستوں میں بہار، ہماچھل پردیش، جھاڑکھنڈ، مدھیہ پردیش، پنجاب، مغربی بنگال، چندی گڑھ اور اتر پردیش شامل ہیں.

انتخابات کی بات کی جائے تو اس وقت بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دوسری مرتبہ اقتدار میں آنے کی خواہش مند ہے جبکہ ان کے مدمقابل کانگریس پھر سے واپسی کی خواہش مند ہے. بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی دوسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے لیے گاندھی اور نہرو کے سیاسی وارث راہول گاندھی کا مقابلہ کریں گے. اس سلسلے میں دونوں سیاسی جماعتوں اور راہنماﺅں کی جانب سے ووٹرز سے مختلف انداز میں اپیلیں کی جارہی ہیں‘بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جنہوں نے الیکشن کے قریب آتے ہی اپنا ٹوئٹر کا نام بھی چوکیدار نریندر مودی کردیا تھا، انہوں نے ووٹرز خاص طور پر نوجوان اور پہلی مرتبہ ووٹ کاسٹ کرنے والے سے کہا کہ وہ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں.
بھارتی انتخابات مسترد :مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال