Live Updates

آئی ایم ایف کبھی نہیں چاہے گا کہ پاکستانی معیشت اپنے پاﺅں پر کھڑی ہو جائے

پاکستان کی معیشت اسد عمر کا باپ بھی آ جائے تو درست نہیں کر سکتا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 19 اپریل 2019 05:48

آئی ایم ایف کبھی نہیں چاہے گا کہ پاکستانی معیشت اپنے پاﺅں پر کھڑی ہو ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل2019ء) یہ وزیر اعظم عمران خان ہی تھے جو یہ کہتے نہ تھکتے تھے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو اسد عمر جیسا قابل آدمی چاہیے۔پاکستانی معیشت میں بہتری لانے اور اسے اپنے پاﺅں پر کھڑ اکرنے کے لیے ایسے ہی قابل آدمی کی ضرورت ہے۔اور وہ وقت بھی آیا جب پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہوئی اور عوام کو ملک میں بہتری آنے کی لگن بھی پیدا ہوئی۔

پی ٹی آئی کی حکومت کی کابینہ بننے سے قبل واحد اسد عمر صاحب ہی ایسے شخص تھے جن کی وزارت سے متعلق ہر بندہ کنفرم تھا کہ انہیں ضرور وزارت خزانہ کی کرسی پر براجمان کیا جائے گا کہ انہوں نے ملک پاکستان کی تقدیر بدلنی ہے۔پھر وہ وقت بھی آیا جب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اسد عمر کا پاکستان کا وفاقی وزیر خزانہ نامزد کر دیا۔

(جاری ہے)

تب سے اب تک قریباً 9ماہ تک اسد عمر نے پاکستانی معیشت کی باگ ڈور سنبھالی اور کسی حد تک اسے سہارا دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات۔

نہ ڈالر نیچے آیا نہ مہنگائی ختم ہوئی اور نہ ہی روزگار میں اضافہ ہوا۔نتیجتاً وزیر اعظم عمران خان کو اپنے الفاظ سے یوٹرن لیتے ہوئے اسد عمر کو ان کی وزارت سے ہٹانا پڑا اور فی الحال یہ چارج اضافی طور پر عمر ایوب کو دے دیا گیاہے۔اب اسد عمر کے ہٹائے جانے سے سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا میں طوفان برپا ہوا پڑا ہے کوئی اسد عمر کے حق میں تو کوئی وزیراعظم عمران خان کے حق میں بیان دیتا نظر آ رہا ہے اور اپوزیشن بھی اپنا حصہ بقدر جثہ ڈالنے کی کوشش میں جتی ہوئی ہے۔

اسی موضوع پر سینئر صحافی و تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے اپنے پروگرام میں بھی لب کشائی کی۔ان کے مطابق اسد عمر کو ان کی وزارت سے ہٹانے کی تُک ہی نہیں بنتی تھی۔نہ ان کا کوئی قصور تھا اور نہ ہی وہ ناکام ہوئے تھے۔پاکستانی معیشت آغاز سے آج تک ایسی ہی ہے ہر حکومت ہر دور میں زیادہ قرضے لیتی ہے اور پھر وہ قرضے اتارنے کا بوجھ عوام پر ڈال دیتی ہے۔

اس حکومت کے پاس بھی آسان آپشن تھا کہ آتے ہی آئی ایم ایف کے پاس جاتے اور پیسے لے آتے مگر آئی ایم ایف کے پاس جانے سے قبل اسد عمر نے کچھ تجربے کرنے کی کوشش کی کہ دوست ممالک سے پیسے مانگ کر معیشت کو سہارا دیا مگر آئی ایم ایف اور عالمی طاقتیں اس میں آپ کو کب کامیاب ہونے دیتی ہیں لہٰذا اس کوشش کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہیں۔اگر آپ ملک پاکستان کے سبھی وزیر خزانہ کے ناموں پر نظر دوڑائیں تو آپ کو حیرانی ہو گی کہ یہ لوگ ورلڈ بینک ،آئی ایم ایف یا پھر کسی اور نامور بین الاقوامی ادارے میں کام کر چکے ہوتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ یہ سارے دو تین انٹرنیشنل یونیورسٹیز کے طالبعلم ہیں اور ہمارے سبھی وزیر خزانہ وہیں سے پڑ ھ کر آئے ہیں۔لہٰذا بین الاقوامی طاقتیں ہمیشہ آپ پر اپنا اثرورسوخ قائم رکھتی ہیں۔اور وہ کبھی نہیں چاہتیں کہ آپ کی معیشت بہتر ہواور آپ عالمی سازشوں سے اپنی جان چھڑا لیں۔اس وقت اسد عمر کی جگہ حفیظ پاشا کو لانے کی بات کی جا رہی ہے تو وہ اب سے پہلے جن بھی ممالک میں معاشی منصوبوں کو سربراہ رہا ہے انہیں دیوالیہ کر کے ہی آیاہے اور اب پاکستان میں بھی یہی کچھ کرے گا اگر تعینات ہو گیا تو۔

اوریا مقبول کا کہنا تھا کہ اسد عمر کی ناکامی دراصل عمران خان کی ہی ناکامی ہے۔اس وقت پاکستانی معیشت کا جو حال ہے وہ اسد عمر کا باپ بھی آ جائے تو ٹھیک نہیں کر سکتا اور اسکو بڑا وقت لگے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات