Live Updates

بدعنوانی کے خلاف اپنے قائد وزیراعظم عمران خان کے وژن کو آگے بڑھائیں گے، کرپٹ عناصر کے بلاتفریق احتساب کی آواز اٹھاتے رہیں گے، تحریک انصاف کسی کے ساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتی

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

اتوار 21 اپریل 2019 22:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف اپنے قائد وزیراعظم عمران خان کے وژن کو آگے بڑھائیں گے اور کرپٹ عناصر کے بلاتفریق احتساب کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چوہدری نثار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنائے جانے کی خبروں کی مذمت کرتی ہوں کیونکہ وہ ہماری جماعت کی سیٹ سے تو منتخب ہی نہیں ہوئے اس لیے ہم ان کی حمایت کیوں کریں گی انہوں نے کہا کہ میں آج وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کروں گی اور ہم ایک ٹیم کے طور پر مل کر کام کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کبھی بھی میڈیا یا اپوزیشن کے ساتھ محاز آرائی کی پالیسی نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے کچھ حالات و واقعات ایسے ہوتے رہے کہ جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ شاید پی ٹی آئی کسی تصادم میں جانا چاہتی ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام ہمیشہ معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے اور جس طرح حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہے اسی طرح اپوزیشن کو بھی عوام کے سامنے جواب دینا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف، میں یا وزیراعظم عمران خان کسی کو کرپٹ نہیں کہہ رہے بلکہ حقائق سامنے آ رہے ہیں اور سپریم کورٹ ان لوگوں کو بدعنوان قرار دیکر سزائیں سنا رہی ہے، ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) یہی دونوں جماعتیں ملک و قوم کو لوٹتی رہیں اور مک مکا کر کے لوٹ مار میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتی رہیں جس کا خمیازہ آج موجودہ حکومت اور قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ گھر کا بھیدی ہی لنکا ڈھایا کرتا ہے، اگر پیپلز پارٹی میں سب کچھ ٹھیک ہو رہا ہوتا اور وہ درست ٹریک پر چل رہے ہوتے تو ہمیں اس جماعت کو چھڑنا نہ پڑتا، بدقسمتی سے وہ بھٹو ازم جس کے وژن اور نظریات کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کا جیالہ کھڑا تھا وہ بھٹو ازم ذاتی اور کاروباری مفاد کے ساتھ جڑ گیا اور عوامی مفاد پیچھے رہ گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات