لاڑکانہ، حیدرآباد، میرپورخاص، گھوٹکی سمیت پورے سندھ کو ایڈز زدہ بنا دیا گیا

سندھ میں ایڈز وبائی صورتحال اختیار کر چکی ہے حلیم عادل شیخ کا سول اسپتال کراچی ایڈز کنٹرول پروگرام وارڈ کا دورہ

منگل 7 مئی 2019 17:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2019ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے رہنما حلیم عادل شیخ نے سول اسپتال کراچی ایڈز کنٹرول پروگرام وارڈ کا دورہ کیا۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے وارڈ کی تشویشناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمرے پر پورا وارڈ مشتمل ہے، ایڈز کے مریضوں کے علاج کے لئے کوئی الگ وارڈ موجود نہیں، ایڈز سے متاثرہ بچوں کے لئے قائم کردہ وارڈ بھی بند پڑا ہے ڈاکٹر بھی موجود نہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ تین ماہ قبل جب ایڈز بڑھ رہا تھا تب سندھ کے شہروں کا دورہ کر کے آگاہ کیا تھا، ایڈز کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی، میری بات اسمبلی میں نہیں سنی گئی اور قرارداد کو رد کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قرارداد پیش کرنے کے جواب میں ڈاکٹر یونس نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی تھی، ڈاکٹر یونس چاچڑ نے کہا تھا سندھ میں کوئی ایڈز کا مرض نہیں ہے۔

لاڑکانہ، حیدرآباد، میرپورخاص، گھوٹکی سمیت پورے سندھ کو ایڈز زدہ بنا دیا گیا ہے، ایڈز کے علاج کے لئے سندھ میں کوئی سہولیات نہیں ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پورے سندھ میں ایڈز کے مریضوں کے لئے کراچی میں ٹریٹمنٹ سینٹر ہے، سول اسپتال میں کوئی سہولیات نہیں ہیں، مریضوں کے لئے کوئی الگ وارڈ نہیں بنا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ محلق بیماری سندھ میں بڑھ رہی ہے سندھ کے حکمران بجٹ کھا چکے ہیں، پوری سندھ میں ایڈز وبائی صورتحال اختیار کر چکی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پورے سندھ میں ایڈز کے علاج کے لئے قائم سول اسپتال میں وارڈ میں سہولیات میسر نہیں ہیں، ایڈز کو روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے ضرورت ہے۔ اس موقع پر سائکالاجسٹ ڈاکٹر زیبا نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک ہی کمرہ ہے اور اس میں ایڈز کی پرائویسی کو ڈیل کرنا مشکل ہے جبکہ مریضوں کو منتقل کرنے کے لئے بھی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال سے محکمے کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر زیبا نے مطالبہ کیا کہ سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ مرضوں کی بہتر دیکھ بھال کی جاسکے۔